تاریخ شائع کریں2022 27 May گھنٹہ 13:10
خبر کا کوڈ : 551173

چین اور روس نے شمالی کوریا پر پابندیاں کے امریکہ کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کو ویٹو کردیا

چین اور روس نے شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربات پر اس پر پابندیاں سخت کرنے کے لیے امریکہ کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کو ویٹو کر دیا ہے۔
چین اور روس نے شمالی کوریا  پر پابندیاں کے امریکہ کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کو ویٹو کردیا
 چین اور روس نے جمعے کی صبح (تہران کے وقت) ایک امریکی قرارداد کے مسودے کو ویٹو کر دیا جس میں شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربات پر اس کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کو مزید سخت کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

امریکہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے 2006 میں شمالی کوریا کے پہلے جوہری تجربے کے بعد سے شمالی کوریا پر کئی دور کی پابندیاں عائد کی ہیں۔

روس اور چین کے علاوہ سلامتی کونسل کے تمام 13 دیگر ارکان نے امریکی قرارداد کے مسودے پر اتفاق کیا۔ 2006 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ سلامتی کونسل کے ارکان شمالی کوریا پر کھل کر تصادم کر رہے ہیں۔

مجوزہ امریکی قرارداد میں شمالی کوریا کو تمباکو اور تیل کی برآمدات پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ قرارداد میں لازارس گروپ کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا جس کے بارے میں امریکہ کا دعویٰ ہے کہ وہ شمالی کوریا کی حکومت سے منسلک ہے۔

شمالی کوریا نے بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود خطے میں امریکی فوجیوں کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی فوجی صلاحیت کو مضبوط کرنے پر اصرار کیا ہے۔

شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹے گا جب تک امریکہ پیانگ یانگ کی حکومت کا تختہ الٹنے کی دشمنانہ پالیسی ختم نہیں کرتا۔

سلامتی کونسل کی نئی ووٹنگ شمالی کوریا کی جانب سے تین میزائل داغے جانے کے دو دن بعد ہوئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ شمالی کوریا نے تجربہ کے دوران اپنا پہلا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل داغا۔

گزشتہ 16 سالوں سے سلامتی کونسل کے ارکان مسلسل شمالی کوریا کے خلاف پابندیاں سخت کرنے پر متفق ہیں۔ کونسل نے آخری بار 2017 میں پیانگ یانگ کے خلاف کثیر جہتی پابندیوں کو بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

تب سے چین اور روس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔

سلامتی کونسل میں چین کے نمائندے ژانگ جون نے ووٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ "ہم نہیں سمجھتے کہ پابندیاں لگانے سے موجودہ صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔" "پابندیاں صرف صورتحال کو مزید خراب کر سکتی ہیں۔"

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے بھی بدھ کے روز اس بات پر زور دیا کہ ماسکو کا خیال ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف پابندیاں اس ملک کے ساتھ بات چیت میں مدد نہیں کریں گی۔
https://taghribnews.com/vdcbz8bsfrhbs8p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ