تاریخ شائع کریں2021 26 November گھنٹہ 15:07
خبر کا کوڈ : 528281

مسجد اقصیٰ کے وجود کو قابض صیہونیوں کے ہاتھوں شدید خطرات لاحق ہیں

ان کا کہنا تھا کہ لازمی دوروں کےدوران یہودی آباد کاروں، اسکولوں کے طلباء کو اور دوسرے آباد کاروں کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے کی اجازت دینا مسجد اقصیٰ کے وجود کو خطرے میں ڈالنے کے متراف ہے۔
مسجد اقصیٰ کے وجود کو قابض صیہونیوں کے ہاتھوں شدید خطرات لاحق ہیں
مسجد اقصیٰ کے مبلغ اور امام اور خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے جمعرات کو خبردارکیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے وجود کو قابض صیہونیوں کے ہاتھوں شدید خطرات لاحق ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لازمی دوروں کےدوران یہودی آباد کاروں، اسکولوں کے طلباء کو اور دوسرے آباد کاروں کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے کی اجازت دینا مسجد اقصیٰ کے وجود کو خطرے میں ڈالنے کے متراف ہے۔

جمعرات کوایک پریس بیان میں عکرمہ صبری نے کہاکہ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے مسجد اقصیٰ کو آبادکاری کے لیے ایک عبادت گاہ میں تبدیل کرنا القدس کو یہودی کردار دینے اور اس میں موجود اسلامی نشانات کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قابض دشمن القدس کویہودیوں کے ذریعے دارالحکومت بنانا چاہتا ہے اور اس میں موجود اسلامی شناخت کو مٹا کر اسے یہودیت کے رنگ میں ڈھالنے کی کوشش کررہا ہے۔ اسرائیل القدس کو صیہونی ریاست کا نہیں بلکہ پوری دنیا کے یہودیوں کا دارالحکومت بنانا چاہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صیہونی ریاست القدس کو یہودیوں کا مقدس شہر قرار دینے کا فلسفہ عام کیا جا رہا ہے۔

الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ ہم پہلے یہ بات کرتے تھے کہ مسجد اقصیٰ خطرے میں ہے لیکن آج اسے شدید خطرات بہت زیادہ ہوچکے ہیں۔

انہوں نے مسجد اقصیٰ کو آبادکاری کے اسکولوں کے دوروں کے پروگرام میں شامل کرنے کے فیصلے کو ’’مسجد کے معاملات میں صریح مداخلت اور اس کی حرمت اور اس کے صحنوں کی توہین‘‘ قرار دیا۔

اسرائیلی کنیسٹ کی تعلیمی کمیٹی نے سفارش کی کہ 1967 میں القدس پر قبضے کے بعد پہلی بار اسکولوں کے طلباء کے لیے مسجد اقصیٰ کے دوروں کو لازمی  قرار دیا ہے۔

عبرانی اخبار اسرائیل ہیوم نے رپورٹ کیا کہ کمیٹی نے مسجد اقصیٰ پر مطالعہ کی ایک لازمی اکائی کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcfccdtyw6d00a.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ