تاریخ شائع کریں2021 24 October گھنٹہ 15:06
خبر کا کوڈ : 524136

10 سفیروں کا نکالنا ترک حکومت کے آمرانہ رویہ کی نشانی ہے

اس تعلق سے یوروپی یونین کی شورا نے حال ہی میں ترکی پر پابندیاں لگانے کی بھی دھمکی دی ہے۔ منگل کے روز انقرہ نے ان دس ملکوں کے سفیروں کو طلب کر، عثمان کاوالا کی آزادی کی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ اردوغان کی حکومت نے 64 سال کے کاوالا پر سنہ 2013 میں ترکی میں ثبات کو درہم برہم کرنے کا الزام لگایا تھا۔
10 سفیروں کا نکالنا ترک حکومت کے آمرانہ رویہ کی نشانی ہے
ترک صدر رجب طیب اردوغان کے امریکہ، کناڈا، نیوزیلینڈ اور 7 یوروپی ملکوں کے سفیروں کو اپنے ملک سے نکالنے کے حکم پر یوروپی پارلیمنٹ کے سربراہ ڈیوڈ ساسولی نے ٹویٹر پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔

انہوں نے ٹویٹر پر اپنے رد عمل میں لکھا: 10 سفیروں کا نکالنا ترک حکومت کے آمرانہ رویہ کی نشانی ہے، ہم مرعوب ہونے والے نہیں ہیں۔

ڈیوڈ ساسولی نے اپنے ٹویٹ میں ‏‏‏‏عثمان کاوالا کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ ترک صدر نے سنیچر کے روز کہا تھا کہ دس ملکوں کے سفیر نا مطلوب عناصر قرار دیئے جائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ، کینیڈا، نیوزیلیند اور سات یوروپی ملکوں فرانس، فنلینڈ، ڈنمارک، جرمنی، ہالینڈ، ناروے اور سویڈن نے پیر کے دن ایک بیان میں عثمان کاوالا کے معاملے کی عادلانہ طریقے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ عثمان کاوالا ترکی کی سول سوسائٹی کا معروف چہرہ اور انقرہ حکومت کے سخت مخالفوں میں شمار ہوتے ہیں جنہیں 2016 کی ترکی میں ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں جیل میں ڈال دیا گیا۔

اس تعلق سے یوروپی یونین کی شورا نے حال ہی میں ترکی پر پابندیاں لگانے کی بھی دھمکی دی ہے۔ منگل کے روز انقرہ نے ان دس ملکوں کے سفیروں کو طلب کر، عثمان کاوالا کی آزادی کی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ اردوغان کی حکومت نے 64 سال کے کاوالا پر سنہ 2013 میں ترکی میں ثبات کو درہم برہم کرنے کا الزام لگایا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcaeynmi49nu61.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ