جنگ شمشیر قدس اسرائیل اور دنیا کے روابط پر ضرب کاری ہے
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کی جانب سے داغے گئے میزائلوں نے تمام اسرائیل کی امنیت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نبرد شمشیر کی اسٹراٹیجک جنگ نے دنیائے اسلام کی ہمدردیاں فلسطین کی جانب موڑ دی ہیں ۔
شیئرینگ :
عوامی تحریک آزادی فلسطین کے روابط سیاسی کے صدر ڈاکٹر ماہر الطاہر نے ۳۵ ویں وحدت اسلامی کانفرنس کے ویبیناری سلسلہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۱۲ روزہ جنگ شمیشیر قدس نے فلسطینی عوام میں اسرائیل کے خلاف نیا جوش و جذبہ پیدا کر دیا ہے اور یہ شمشیر قدس فلسطینیوں کی جد و جہد کا روشن نشان بن گئی ہے گو کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کی قدرت کا کوئی موازنہ نہیں کیا جاسکتا اس کے باوجود بھی مجاہدوں نے حقائق دنیا پر واضح کر دیئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کی جانب سے داغے گئے میزائلوں نے تمام اسرائیل کی امنیت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نبرد شمشیر کی اسٹراٹیجک جنگ نے دنیائے اسلام کی ہمدردیاں فلسطین کی جانب موڑ دی ہیں ۔
آخر میں انہوں نے کہا فلسطین کے ۶ افراد کا اسرائیلی قید سے فرار ہونا اس بات کا سبب بنا ہے کہ اسرائیلی طاقت لرزہ بر اندام ہوئی۔ گو کہ وہ سخت نگہ داری میں تھے مگر اس قدر منظم طریقہ سے ان کی رہائی کے اقدام کئے گئے تھے کہ اسرائیل انگشت بدندان رہ گیا۔