تاریخ شائع کریں2021 25 September گھنٹہ 14:19
خبر کا کوڈ : 520191

جوہری مذاکرات کا نتیجہ امریکی رویے پر منحصر ہے

نیویارک میں اقوام متحدہ اور امریکی نامہ نگاروں اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کی نئی حکومت ویانا مذاکرات کے معاملے کا جائزہ لے رہی ہے اور یہ امریکی رویہ ہی ہے جو جامع ایٹمی معاہدے جے سی پی او اے کے نتیجے کو طے کرے گا۔
جوہری مذاکرات کا نتیجہ امریکی رویے پر منحصر ہے
ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کا نتیجہ امریکی رویے پر منحصر ہے، یہ بات ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہی۔

ارنا نیوز کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ اور امریکی نامہ نگاروں اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کی نئی حکومت ویانا مذاکرات کے معاملے کا جائزہ لے رہی ہے اور یہ امریکی رویہ ہی ہے جو جامع ایٹمی معاہدے جے سی پی او اے کے نتیجے کو طے کرے گا۔

امیر عبد اللہیان نے کہا کہ ایک طرف تو امریکی، ایٹمی معاہدے میں اپنی واپسی اور ایران سے مذاکرات کرنے کی بات کرتے ہیں مگر اِسکے ساتھ ہی ساتھ ایران پر مزید پابندیاں بھی عائد کرتے ہیں، امریکہ کا یہ متضاد رویہ مثبت پیغام کا حامل نہیں ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے موجودہ صدر جوبایڈن نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے، تب سے انہوں نے عملی طور پر جوہری معاہدے کو مؤثر بنانے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور اسکے برخلاف وہ متضاد بیانات دیتے رہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب تہران امریکی صدر کے رویہ کو دیکھتے ہوئے ہی کوئی قدم اٹھائے گا۔

وزیر خارجہ ایران حسین امیر عبد اللہیان کا کہنا تھا کہ ایران کی نئی حکومت نے روز اول سے جامع ایٹمی معاہدے اور اسکی بحالی کے لئے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے اپنی پالیسی کو واضح طور پر بیان کیا اور وہ سبھی فریقوں کی جانب سے معاہدے کی پابندی کا خواہاں ہے۔ انہوں نے امریکہ اور معاہدے کے دیگر فریقوں کو خبردار کیا کہ یہ دریچہ ہمیشہ کھلا رہنے والا نہیں ہے۔
https://taghribnews.com/vdchwvnmz23nizd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ