تاریخ شائع کریں2021 19 September گھنٹہ 15:41
خبر کا کوڈ : 519420

شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی باقاعدہ رکنیت ایک سفارتی کامیابی ہے

انہوں نے کہا کہ شنگھائي تعاون تنظیم کی رکنیت کا مطلب ، اسلامی جمہوریہ ایران کا ایشیا کے معاشی بنیادی ڈھانچے سے جڑ جانا ہوگا  اور وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ وزارتوں کو جلد از جلد اس کا جائزہ لینا اور ضروری کاغذات پر دستخط کرانا چاہیے ۔
شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی باقاعدہ رکنیت ایک سفارتی کامیابی ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے تاجیکستان کے سہ روز دورے کے خاتمے  کے بعد واپس تہران پہنچ کر کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی باقاعدہ رکنیت ایک سفارتی کامیابی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائي تعاون تنظیم کی رکنیت کا مطلب ، اسلامی جمہوریہ ایران کا ایشیا کے معاشی بنیادی ڈھانچے سے جڑ جانا ہوگا  اور وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ وزارتوں کو جلد از جلد اس کا جائزہ لینا اور ضروری کاغذات پر دستخط کرانا چاہیے ۔

انہوں نے تاجیکستان کے اعلی عہدیداروں سے اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تاجیکستان کے ساتھ معاشی ، سیاسی اور ثقافتی شعبوں میں ہمارے تعلقات کا نیا دور شروع ہوا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان جو مسائل ہیں ان کے بارے میں خصوصی کمیٹیوں کی نشستوں میں یہ فیصلہ  کیا گیا کہ انہيں حل کیا جائے گا ۔

صدر ابراہیم رئيسی نے افغانستان کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس اجلاس میں ہم نے اسلامی جمہوریہ ایران کے نظریات کو بیان کیا اور اس بات کی کوشش کی گئی کہ ایران کے موقف پر علاقائی سطح پر اتفاق رائے ہو جائے اور ایسا ہی ہوا اور ان کاوشوں کی بدولت افغانستان کے بارے میں اتفاق رائے ممکن ہو گیا ۔

صدر ایران نے کہا کہ علاقائی ملکوں کے سربراہوں سے جو ملاقاتیں ہوئیں ان میں بھی یہی طے کیا گيا کہ افغانستان کے بارے میں ایران کے موقف پر اتفاق رائے ہونا چاہیے ۔

ایران کے صدر کی حیثیت سے ڈاکٹر ابراہیم رئيسی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ تھا۔
 
https://taghribnews.com/vdcauonmw49n6y1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ