5205 فلسطینی بغیر کسی الزام یا مقدمے کے انتظامی حراست میں قید
مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی قائم کی گئی بدنام زمانہ 23 جیلوں میں 4650 فلسطینی قیدی پر تشدد سزائیں جھیل رہے ہیں جن پر نہ کوئی مقدمہ چلایا جاتا ہے اور نہ ہی سزا کا تعین کیا جاتا ہے جبکہ ان نام نہاد صہیونی حراستی، تفتیشی مراکز میں 200 نابالغ اور 40 خواتین بھی شامل ہیں۔
شیئرینگ :
رپورٹ کے مطابق اگست 2021 کے آخر تک اسرائیلی جیلوں میں یہ فلسطینی قیدی ہیں جن میں تقریبا 5205 فلسطینی بغیر کسی الزام یا مقدمے کے انتظامی حراست میں قید ہیں۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی برائے اسیران قیدی کلب کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی قائم کی گئی بدنام زمانہ 23 جیلوں میں 4650 فلسطینی قیدی پر تشدد سزائیں جھیل رہے ہیں جن پر نہ کوئی مقدمہ چلایا جاتا ہے اور نہ ہی سزا کا تعین کیا جاتا ہے جبکہ ان نام نہاد صہیونی حراستی، تفتیشی مراکز میں 200 نابالغ اور 40 خواتین بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اگست 2021 کے آخر تک اسرائیلی جیلوں میں یہ فلسطینی قیدی ہیں جن میں تقریبا5205 فلسطینی بغیر کسی الزام یا مقدمے کے انتظامی حراست میں قید ہیں جبکہ قیدیوں میں سب سے سینئر قیدی کریم یونس اور مہر یونس ہیں جو 1983 سے قید ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ فلسطین اسلام اور عربوں کی مقدس سرزمین ہے اور اس پر اسرائیل کا قبضہ اور تسلط ناجائز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نازک وقت ...