تاریخ شائع کریں2021 5 August گھنٹہ 15:49
خبر کا کوڈ : 514140

افغانستان میں پرتشدد واقعات، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس

یہ اجلاس بڑے شہروں میں طالبان کے حملوں اور وزیر دفاع بسمہ اللہ محمدی کی رہائش گاہ پر حملے کے حوالے سے افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر کی ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر سے گفتگو کے بعد بلایا گیا ہے۔
افغانستان میں پرتشدد واقعات، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس
امریکی اور دیگر بین الاقوامی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان ملک کے مخلتف علاقوں میں لڑائی میں شدت آئی ہے۔

افغانستان میں بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات پر غور کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جمعہ 6 اگست کو طلب کر لیا گیا ہے۔

یہ اجلاس بڑے شہروں میں طالبان کے حملوں اور وزیر دفاع بسمہ اللہ محمدی کی رہائش گاہ پر حملے کے حوالے سے افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر کی ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر سے گفتگو کے بعد بلایا گیا ہے۔

اجلاس کے دوران افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر اور افغانستان میں اقوام متحدہ کے معاون مشن کی سربراہ ڈیبرہ لیونس سلامتی کونسل کے اراکین کو صورتحال سے آگاہ کریں گے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے جنوبی افغانستان کے صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ کے شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں تصادم کے دوران 10 ہزار افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے بدھ کے روز کہا تھا کہ افغانستان کے جنوبی  علاقے ہلمند اور قندھارمیں تنازعے کے درمیان ان دونوں علاقوں کے دارالحکومت لشکر گاہ اور قندھار اور پڑوسی اضلاع میں رہنے والے لوگوں کو پرامن علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

امریکی اور دیگر بین الاقوامی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان ملک کے مخلتف حصوں میں لڑائی میں شدت آئی ہے اور افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کے اہم شہر لشکرگاہ میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔
https://taghribnews.com/vdceee8n7jh8zzi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ