تاریخ شائع کریں2021 26 July گھنٹہ 18:07
خبر کا کوڈ : 513000

امریکا چاہتا ہے کہ چین کو تصوراتی دشمن قرار دے کر قومی مفاد حاصل کیا جائے

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے دوسرے درجے کے سفارت کار وینڈی شیرمین دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کے بعد براہ راست مذاکرات کے لیے گزشتہ روز شمالی شہر تیانجن پہنچے تھے۔
امریکا چاہتا ہے کہ چین کو تصوراتی دشمن قرار دے کر قومی مفاد حاصل کیا جائے
چین نے امریکا پر دو طرفہ تعلقات میں ‘تعطل’ پیدا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ‘تصوراتی دشمنی’ پیدا کر رہا ہے اور ڈپٹی سیکریٹری اسٹیٹ وینڈی شیرمین کے ساتھ ملاقات میں کشیدگی کا رویہ اپنایا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے دوسرے درجے کے سفارت کار وینڈی شیرمین دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کے بعد براہ راست مذاکرات کے لیے گزشتہ روز شمالی شہر تیانجن پہنچے تھے۔

سرکاری ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ چین کے نائب وزیرخارجہ ژی فینگ نے کہا کہ ‘امریکا اور چین کے تعلقات تعطل کا شکار ہیں اور شدید مشکلات کا سامنا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘امریکا چاہتا ہے کہ چین کو تصوراتی دشمن قرار دے کر قومی مفاد حاصل کیا جائے‘۔

امریکی ڈپٹی سیکریٹری اسٹیٹ وینڈی شیرمین کو دونوں ممالک کے درمیان پروٹوکول کے مسائل کے باعث چین سے قبل جاپان، جنوبی کوریا اور منگولیا میں رکنا پڑا۔

وینڈی شیرمین بعد ازاں چینی وزیرخارجہ اور اسٹیٹ کونسل وانگ یی سے بھی ملاقات کریں گے۔

وانگ یی نے دو روز قبل خبردار کرتےہوئے کہا تھا کہ چین تعلقات میں امریکا کی ‘برتر’ پوزیشن حاصل کرنے کی کوشش کو قبول نہیں کرے گا جبکہ اسے قبل چین نے امریکا کے سابق کامرس سیکریٹری ولبر روز اور دیگر پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

امریکی انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے مذاکرات کے دوران وینڈی شیرمین کی پوزیشن سےمتعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا، چین کے ساتھ مذاکرات کا خیر مقدم کرتا ہے لیکن برابری اور تنازع سے بچنے کے لیے اہمیت دی جائے۔

امریکی حکومت اور قانون سازوں کی جانب سے ہانگ کانگ اور سنکیانگ کے حوالے سے چین کی پالیسی پر تنقید کی جاتی رہی ہے اور امریکی سینیٹ نے رواں مہینے جبری مزدوری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مغربی ریجن سے درآمدات پر پابندی کا بل منظور کرلیا تھا۔

گزشتہ ہفتے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا تھا کہ وینڈی شیرمین ایک مضبوط پوزیشن کے ساتھ چین جائیں گے۔

امریکا ڈپٹی اسٹیٹ سیکریٹری کی چین میں ملاقات بیجنگ اور واشنگٹن دونوں کے درمیان سرد مہری کے شکار تعلقات کے پیش نظر ہوئی، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ کے تحت رواں برس مارچ میں منعقدہ اجلاس کے بعد بدترین صورت اختیار کر گئے تھے۔

الاسکا میں اس اجلاس میں چین کی جانب سے وزیرخارجہ وانگ یی بھی شامل تھے جہاں انہوں نے امریکی جمہوری تضاد پر تنقید کی تھی تو امریکی عہدیداروں نے چینی کو نشانے پر رکھا تھا۔

چین میں مذاکرات کووڈ-19 کے خلاف سخت حفاظتی اقدامات کے تحت ہوا اور دورے پر آئے ہوئے عہدیدار کے ساتھ ملاقات دارالحکومت بیجنگ کے باہر رکھی گئی۔

غیرملکی میڈیا کو بھی ہوٹل سے دور رکھا گیا جہاں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات ہو رہے تھے لیکن چین کے میڈیا کو احاطےمیں داخلے کی اجازت دی گئی تھی۔
 
https://taghribnews.com/vdciupawut1azu2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ