تاریخ شائع کریں2021 25 July گھنٹہ 18:32
خبر کا کوڈ : 512855

عراقی سرزمین پر کسی بھی غیر ملکی جنگی فوج کی ضرورت نہیں

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق مصطفیٰ الکاظمی کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب ان کی جانب سے امریکا کا دورہ متوقع ہے جہاں ان کی امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات ہو گی۔
عراقی سرزمین پر کسی بھی غیر ملکی جنگی فوج کی ضرورت نہیں
عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو دہشت گرد تنظیم داعش سے مقابلہ کرنے کے لیے جنگ میں لڑنے والے امریکی فوجیوں کی اب کوئی ضرورت نہیں رہی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق مصطفیٰ الکاظمی کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب ان کی جانب سے امریکا کا دورہ متوقع ہے جہاں ان کی امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات ہو گی۔

عراقی وزیر اعظم نے امریکی جنگی فوجیوں کے انخلا سے متعلق حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا لیکن کہا کہ عراقی سرزمین پر کسی بھی غیر ملکی جنگی فوج کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عراق کی سیکیورٹی فورسز اور فوج، امریکا کے زیر قیادت اتحادی فوج کے بغیر ہی ملک کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

مصطفیٰ الکاظمی نے کہا کہ انخلا سے متعلق کوئی بھی شیڈول عراقی افواج کی ضروریات پر مبنی ہوگا جنہوں نے داعش کے خلاف آپریشن میں اپنی قابلیت کا بھرپور اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ داعش کے خلاف جنگ اور ہماری افواج کی تیاری کے لیے ایک خاص ٹائم ٹیبل کی ضرورت ہے اور یہ ان مذاکرات پر منحصر ہے جو ہم واشنگٹن میں کریں گے۔

امریکا اور عراق نے اپریل میں اتفاق کیا تھا کہ ’تربیت اور مشاورت مشن‘ کا مطلب ہوگا کہ امریکی جنگی فوجیوں کا کردار ختم ہوجائے۔

وہائٹ ہاؤس میں پیر کے اجلاس میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں انخلا کے ٹائم فریم کو حتمی شکل دینے کی توقع کی جارہی ہے۔

اس وقت عراق میں ڈھائی ہزار امریکی فوجی موجود ہیں گزشتہ برس کے اواخر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 3 ہزار فوجیوں کی کمی کا حکم دیا تھا۔

2014 میں داعش کی جانب سے شمالی عراق اور شام کے بڑے حصے پر قبضے کے بعد امریکا کی قیادت میں غیر ملکی افواج کے اتحاد نے عراقی فورسز کو تربیت اور فضائی تعاون فراہم کیا۔

داعش نے عراق کے متعدد علاقوں میں اپنا کنٹرول ظاہر کیا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcft0dttw6dyca.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ