تاریخ شائع کریں2021 24 July گھنٹہ 19:44
خبر کا کوڈ : 512730

عمران خان کے کشمیر میں ریفرنڈم کروانے کے مؤقف کو قوم مسترد کرتی ہے

شہباز شریف نے کہا کہ 'عمران نیازی کے بیان سے وہ خدشات ثابت ہو رہے ہیں جو 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات سے قوم کے سامنے پہلے ہی آچکے ہیں'۔انہوں نے کہا تھا کہ میرا ایمان ہے کشمیر کے لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی، یہ بہت پرانی جدوجہد ہے اور وہ اپنے حق کے لیے بار بار کھڑے ہوئے ہیں۔
عمران خان کے کشمیر میں ریفرنڈم کروانے کے مؤقف کو قوم مسترد کرتی ہے
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے آزاد جموں و کشمیر میں ریفرنڈم کروانے کے مؤقف کو قوم مسترد کرتی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹس میں شہباز شریف نے کہا کہ 'عمران نیازی آزاد کشمیر میں ریفرنڈم کی بات کر کے پاکستان کے تاریخی اور آئینی موقف سے انحراف کر رہے ہیں، تنازع جموں و کشمیر پر پاکستان کے تاریخی مؤقف اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سے ہٹ کر کوئی بھی مؤقف ہم اور پوری قوم مسترد کرتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'تنازع جموں و کشمیر کا فیصلہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں شفاف، آزادانہ استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق سے ہوگا، پاکستان اور کشمیر کے عوام کا یہی مؤقف ہے اور کشمیریوں کی مرضی اور مشاورت کے بغیر کوئی حل ان پر ٹھونسنا بھارت کی مدد کرنا اور کشمیر کاز سے غداری کے مترادف ہے'۔

شہباز شریف نے کہا کہ 'عمران نیازی کے بیان سے وہ خدشات ثابت ہو رہے ہیں جو 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات سے قوم کے سامنے پہلے ہی آچکے ہیں'۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آزاد کشمیر کے علاقے تراڑ کھل میں انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے آزاد کشمیر میں 2 ریفرنڈم کرانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے ریفرنڈم میں کشمیری عوام پاکستان یا بھارت کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کریں گے، جبکہ ہماری حکومت میں ہونے والے دوسرے ریفرنڈم میں وہ پاکستان کے ساتھ الحاق یا آزاد ریاست کے طور پر رہنے کا فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ میرا ایمان ہے کشمیر کے لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی، یہ بہت پرانی جدوجہد ہے اور وہ اپنے حق کے لیے بار بار کھڑے ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم کا ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ (ن) کے قائد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’بھارت پاکستانیوں اور کشمیریوں پر ظلم کررہا تھا اور نواز شریف، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شادی میں شرکت کے لیے دعوت دے رہا تھا اور بھارت جاتے ہیں تو حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کرتے تھے تاکہ مودی سرکار ناراض نہ ہوجائے‘۔
https://taghribnews.com/vdchxinmv23nzqd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ