تاریخ شائع کریں2021 1 July گھنٹہ 19:56
خبر کا کوڈ : 509945

رہبر انقلاب اسلامی نے حجۃ الاسلام محسنی اژہ ای کو عدلیہ کا سربراہ مقرہ کردیا

آئین میں درج عدلیہ کی بنیادی ذمہ داریوں کے سلسلے میں سنجیدہ کوشش، یعنی انصاف کا فروغ، حقوق عامہ کا احیاء، قانونی آزادی کی فراہمی، قوانین کے صحیح نفاذ کی نگرانی، جرم کے ارتکاب کی روک تھام اور بدعنوانی سے ٹھوس مقابلہ۔
رہبر انقلاب اسلامی نے حجۃ الاسلام محسنی اژہ ای کو عدلیہ کا سربراہ مقرہ کردیا
رہبر انقلاب اسلامی نے ایک حکمنامے کے ذریعے حجۃ الاسلام و المسلمین محسنی اژہ ای کو عدلیہ کے سربراہ کے طور پر منصوب کیا ہے۔

آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس حکمنامے میں آئین میں مذکور عدلیہ کی ذمہ داریوں پر عمل کے لیے سنجیدہ کوششوں اور اسی طرح تغیر کے رویے اور اصلاحات کی موجودہ دستاویز کے نفاذ پر تاکید کرتے ہوئے، عدلیہ کے ادارے میں نئي تکنیکوں کے فروغ، اہم ذمہ داریوں اور عہدوں پر مفید اور جہادی افراد کو متعین کیے جانے، ایماندار ججوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے اور ساتھ ہی خلاف ورزیوں سے سختی سے نمٹنے اور عوام کے ساتھ براہ راست رابطے کو عدلیہ کے نئے سربراہ سے توقعات میں شمار کیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کے حکمنامے کا متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

جناب حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج شیخ غلام حسین محسنی اژہ ای دامت تائيداتہ

اب، جب جناب رئیسی صاحب کو ایرانی قوم کے ووٹوں سے اسلامی جمہوریہ ایران کے عہدۂ صدارت پر خدمت کی توفیق حاصل ہو چکی ہے تو عدلیہ کے سربراہ کے عہدے پر رہتے ہوئے ان کی گرانقدر خدمات اور باقی رہنے والے اقدامات کی بنیاد ڈالنے میں ان کے افتخار آمیز کاموں کا بے حد شکریہ ادا کرتے ہوئے، میں آپ کو، جو قانونی اہلیت رکھنے کے علاوہ، قانون کے شعبے میں گراں بہا تجربہ، گہری شناخت اور روشن ماضی رکھتے ہیں، آئين کی دفعہ ایک سو ستاون کے تحت عدلیہ کا سربراہ منصوب کرتا ہوں۔

مجھے جو توقعات ہیں وہ یہ ہیں۔

اول: آئین میں درج عدلیہ کی بنیادی ذمہ داریوں کے سلسلے میں سنجیدہ کوشش، یعنی انصاف کا فروغ، حقوق عامہ کا احیاء، قانونی آزادی کی فراہمی، قوانین کے صحیح نفاذ کی نگرانی، جرم کے ارتکاب کی روک تھام اور بدعنوانی سے ٹھوس مقابلہ۔

دوم: تغیر کے رویے کو جاری رکھنا اور اصلاحات کی موجودہ دستاویز کا خصوصی اہتمام کے ساتھ نفاذ۔

سوم: نئی تکنیکوں کا فروغ اور عدلیہ کی خدمات تک لوگوں کی آسان اور مفت رسائی کو یقینی بنانا۔

چہارم: مفید، جہادی، فاضل اور نیک افراد کو ذمہ داریوں اور عہدوں پر متعین کرنا اور عدلیہ کے کاموں اور ادارہ جاتی امور کے لیے اعلی اور متوسط سطح کے مدیروں کی ٹریننگ۔

پنجم: ایماندار ججوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا اور ان کی عزت و منزلت کا تحفظ اور اسی کے ساتھ خلاف ورزی کرنے والے افراد کے سلسلے میں سخت رویہ جن کی تعداد کم ہے۔

ششم: عوام کے ساتھ براہ راست رابطہ اور ان کے درمیان پہنچنا جس کی بہت زیادہ برکتیں ہیں۔

میں خداوند عالم سے آپ اور آپ کے شعبے کے افراد کے لیے توفیقات کی دعا کرتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ اللہ کی قوت و طاقت سے آپ کی خدمات خداوند متعال اور عوام کی خوشنودی کا سبب بنیں گي۔

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ

سید علی خامنہ ای

10 تیر سنہ 1400 ہجری شمسی مطابق پہلی جولائي سنہ 2021
 
https://taghribnews.com/vdcba9bssrhbg9p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ