تاریخ شائع کریں2021 21 June گھنٹہ 15:02
خبر کا کوڈ : 508686

مصر میں سزائے موت ، قانون کا مضحکہ اڑانے کے مترادف ہے: ہیومن رائٹس واچ

اطلاعات کے مطابق اخوان المسلمون کے ارکان کو 2013 میں ایک دھرنے میں شرکت کرنے پر غیر منصفانہ سزا سنائی گئی تھی۔ اسی دھرنے میں پولیس حملے کے نتیجے میں 817 مظاہرین ہلاک ہوئے تھے۔
مصر میں سزائے موت ، قانون کا مضحکہ اڑانے کے مترادف ہے: ہیومن رائٹس واچ
ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اخوان المسلمین کے ممتاز رہنماؤں سمیت 12 مظاہرین کی سزائے موت کی تخفیف کريں۔

اطلاعات کے مطابق اخوان المسلمون کے ارکان کو 2013 میں ایک دھرنے میں شرکت کرنے پر غیر منصفانہ سزا سنائی گئی تھی۔ اسی دھرنے میں پولیس حملے کے نتیجے میں 817 مظاہرین ہلاک ہوئے تھے۔

14 جون 2021 کو مصر کی سب سے اعلی اپیلٹ کورٹ ، کورٹ آف کاسیشن نے 12 افراد کی سزائے موت کو برقرار رکھا اور مصر کے فوجداری ضابطہ اخلاق کے مطابق مدعا علیہان کو معاف کرنے یا سزائيں برقرار رکھنے کے فیصلے کے لیئے صدر السیسی کو 14 دن دیے گئے۔

ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے نائب ڈائریکٹر "جو اسٹارک " نے کہا ہے کہ اخوان المسلمون کے خلاف بنایا گیا یہ مقدمہ انصاف کا مضحکہ ہے ، لہذا یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ اعلی ترین عدالت نے 12 افراد کی سزائے موت کو برقرار رکھا۔

صدر السیسی کو ان کی سزائے موت کالعدم قرار دینی چاہیے اور سزائے موت کے ناجائز استعمال کو ختم کرنا چاہئے۔
 
https://taghribnews.com/vdcc44qpe2bqxe8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ