تاریخ شائع کریں2021 11 June گھنٹہ 17:00
خبر کا کوڈ : 507408

کشمیری عوام سے یکجہتی کے لئے احتجاجی مظاہرہ

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، معروف کشمیری مصنف و کالم نویس بشیر سدوزئی اور یوتھ پارلیمنٹ کے رہنما محسن واسطی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے
کشمیری عوام سے یکجہتی کے لئے احتجاجی مظاہرہ
 یوتھ فورم آف کشمیر کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب کے باہر کشمیری عوام سے یکجہتی کے لئے احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں پی ایل ایف کے مرکزی سیکرٹری جنرل سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، معروف کشمیری مصنف و کالم نویس بشیر سدوزئی اور یوتھ پارلیمنٹ کے رہنما محسن واسطی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے

احتجاجی مظاہرے میں  سول سوسائٹی اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شرکائے احتجاجی مظاہرہ نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرمعروف نوجوان کشمیری رہنماء طفیل احمد متو کی گیارھویں برسی کی مناسبت سے شہید طفیل احمد متو کی تصاویر اوران کی قربانی کوخراج عقیدت پیش کیا گیا تھاجبکہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور عالمی برادری کی بے حسی کے خلاف نعرے آویزاں تھے ۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی و کشمیری مصنف بشیر سدوزئی نے کہا کہ بھارت جموں کو الگ ریاست کا درجہ دے کر جموں و کشمیر کے مذید ٹکڑے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہاہے۔

ان کاکہنا تھا کہ چند دن کے اندر انتہائی ایمرجنسی میں 40 ہزار اضافی فوج سری نگر میں اتاری گئی ہے، خدشہ ہے کہ یہ وردی میں بھاجپا کے غنڈوں پر مشتمل لوگ ہیں جو کشمیریوں کے قتل عام کرنے لائے گئے ہیں۔

بشیر سدوزئی نے کہا کہ 8 جون کو جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو ایمرجنسی میں دلی طلب کیا گیا ہے جہاں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ اور ہوم سیکریٹری اے کے بھلہ سے ملاقات ہوئی اس کے فوری بعد 40 ہزار سے زیادہ پیراملٹری فورسز کے مزید دستوں کو کشمیر پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ باخبر ذرائع کہتے ہیں کہ بھارت جموں و کشمیر کے بارے میں کچھ اہم فیصلے کرنے والا ہے، کشمیر پہلے ہی دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمع ہونے والا علاقہ ہےمذید فوج کے دستوں کو بھیجنا اور سنہا کی دلی طلبی نے ان خبروں کو جنم دیا کہ بھارت جموں کو ریاست کا درجہ دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور وہ کشمیر کو مزید دو مرکزی خطوں میں تقسیم کرنے والا ہے ۔

شرکائے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ حالیہ فلسطین اور غاصب اسرائیل کے مابین ہونے والی گیارہ روز جنگ نے ثابت کر دیا ہے کہ فلسطین اور کشمیر جیسے مسائل کا حل صرف اور صرف مزاحمت کے ذریعہ ممکن ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ وقت آ گییا ہے کہ ظالم و جابر قوتوں کو کشمیر اور فلسطین سے نکلنا ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام کشمیر کے ساتھ ہیں ہم شہید طفیل متو کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں کہ ان کی قربانیوں کی وجہ سے تحریک آزادی کشمیر زندہ ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کے عوام سوشل میڈیا پر کشمیر کے بارے میں آواز اٹھائیں عالمی برادری فلسطین اور کشمیر کے بارے میں خاموشی ختم کرے، مقبوضہ کشمیر کے بھائی بھارت کے ظلم میں گرفتار ہیں،  بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں سے نہیں بلکہ کشمیری مزاحمت سے ہی سبق حاصل کرے گا۔

انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان کشمیری حریت پسندوں کے شہیدوں کے ایام کو سرکار ی طور پرمنائے۔

اس موقع پر یوتھ فورم فار کشمیر کے ذوہیب نوید نے کہا کہ ہم کشمیریوں کی آزادی تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ محسن واسطی کاکہنا تھا کہ ہ میں کشمیری عوام کو خود مختار بنانا ہو گا تا کہ وہ اپنی قسمت کا فیصلہ کریں ۔
https://taghribnews.com/vdcdz50kjyt0zo6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ