تاریخ شائع کریں2021 16 May گھنٹہ 20:15
خبر کا کوڈ : 504194

فلسطین کی صورتحال پر حسن روحانی کا طیب اردوغان سے ٹیلی فونک رابطے

صدر روحانی نے علاقائی بحرانوں بشمول یمن اور شام کے بحرانوں کے حل میں تہران اور انقرہ کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آستانہ امن عمل کے فریم ورک کے اندر اس مشترکہ تعاون کا تسلسل، بحرانوں کے حل میں مددگار ثابت ہوگا۔
فلسطین کی صورتحال پر حسن روحانی کا طیب اردوغان سے ٹیلی فونک رابطے
ایرانی صدر نے القدس الشریف میں ناجائز صہیونی ریاست کی حالیہ جارحیت اور نہتے فلسطینی شہریوں کے قتل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین اب بھی امت مسلمہ کا سب سے اہم مشترکہ مسئلہ ہے۔

انہوں نے ان جرائم سے نمٹنے، وحشیانہ حملوں کی روک تھام اور فلسطینی عوام کے دفاع کی ضرورت پر زور دیا۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر "حسن روحانی" نے آج بروز اتوار کو ترک صدر "رجب طیب اردوغان" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے ترکی کے حکومت اورعوام کو عیدالفطر کی آمد پر مبارکباد دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی ممالک بالخصوص ایران اور ترکی کو صہیونی جرائم کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے اپنی تمام صلاحیتوں بشمول بین الاقوامی تنظیموں جیسی اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا۔

صدر روحانی نے علاقائی بحرانوں بشمول یمن اور شام کے بحرانوں کے حل میں تہران اور انقرہ کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آستانہ امن عمل کے فریم ورک کے اندر اس مشترکہ تعاون کا تسلسل، بحرانوں کے حل میں مددگار ثابت ہوگا۔

انہوں نے  حالیہ دنوں میں ایران اور ترکی کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کے انعقاد پر تبصرہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کر دیا کہ تعاون کے معاہدے پر دستخط سے باہمی تجارتی تعلقات بالخصوص بینکنگ تعاون اور سرحدی گیٹوں میں تجارتی سرگرمیوں کا فروغ ہوگا۔

صدر روحانی نے ویانا جوہری مذکرات کے انقعاد پر تبصرہ کرتے ہوئے جوہری معاہدے کی بحالی پر ایران کی نیک نیتی کا ذکر کیا اور کہا کہ اب دنیا کے سارے ممالک بشمول ایران کیخلاف پابندیاں عائد کرنے والا امریکہ کو پتہ چل گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کو شکست کا سامنا ہوا ہے۔

انہوں نے پابندیوں کی مکمل منسوخی، جوہری معاہدے پر بھر پور عمل درآمد اور بین الاقوامی قوانین پرعمل پیراہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ اگر اس معاہدے کے دیگر فریقیوں میں پختہ عزم اور نیک نیتی ہو تو ویانا مذاکرات سے مثبت اور تعمیری نتائج نکلیں گے۔

صدر روحانی نے کورونا وائرس کے بحران پر قابو پانے کیلئے ایران اور ترکی کے درمیان تجربات کے تبادلہ پر زور دیا۔

اس موقع پر ترکی کے صدر نے ایرانی حکومت اورعوام کو عیدالفطر کی آمد پر مبارکباد دیتے ہوئے القدس الشریف اور فلسطین میں صہیونی جرائم پر اپنے خدشات کا اظہار کرلیا۔

اردوغان نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوانی برادری کو اس حوالے سے مناسب اور تعمیری رد عمل اپنانا ہوگا اور دنیائے اسلام کو بھی اتحاد اور یکجہتی سے اس مسئلہ کے حل میں کوشش کرنی ہوگی۔

انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹیو کمیٹی کی آج کی ہنگامی نشست پر تبصرہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ اس اجلاس میں صہیونی جرائم کے خاتمے پر مناسب فیصلہ اٹھایا جائے گا۔

ترک صدر نے ایران اور ترکی کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے حالیہ اجلاس پر تبصرہ کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ پر زور دیا اور اس امید کا اظہار کردیا کہ مستقبل قریب میں باہمی اسٹریٹجک تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔
 
https://taghribnews.com/vdcco0qp02bqxs8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ