تاریخ شائع کریں2021 26 April گھنٹہ 23:14
خبر کا کوڈ : 501569

اسرائيل آبادکاروں کےلئے بیت المقدس اور مقبوضہ علاقے  ریڈ لائن ہيں

استقامتی محاذ کے جیالوں نے کبھی ،  " مرکاوا " ٹینکوں اور اسرائیلی فوجی صعنت کی شہرت کو خاک میں ملا دیا تھا اور آج وہ اپنی ميزائیلوں سے آئرن ڈوم انٹی ميزائیل سسٹم کی عالمی شہرت کو ملیامیٹ کر رہے ہيں.
اسرائيل آبادکاروں کےلئے بیت المقدس اور مقبوضہ علاقے  ریڈ لائن ہيں
لندن سے شا‏ئع ہونے والے اخبار رای الیوم کے اداریہ میں فلسطین کے موجودہ حالات اور غزہ پٹی سے فائر کئے گئے ميزائیلوں کے اثرات کا بے حد اچھا جائزہ پیش کیاگيا ہے ۔

پہلی انتفاضہ تحریک کے شعلے غزہ پٹی کی سرحدوں سے بھڑکے تھے جبکہ دوسری انتفاضہ تحریک کی چنگاری اس وقت شعلے میں بدلی جب مقبوضہ بیت المقدس میں  شیرون نے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کی تھی لیکن اب ہمیں لگتا ہے کہ تیسری انتفاضہ تحریک ، غزہ پٹی اور غرب اردن سے ایک ساتھ بھڑکے گي اور اس کی وجہ  بھی بیت المقدس ، اسرائيلی انتخابات ، آبادکاروں کی جارحیتوں میں اضافہ اور عرب مردہ باد کے ان کے نعرے ہوں گے ۔

پہلی انتفاضہ تحریک میں پتھر تھے ، دوسری میں ، دیسی بم اور کلاشنکوف لیکن تیسری انتفاضہ تحریک ميں پتھروں ، دیسی بموں کے ساتھ ہی ساتھ غزہ پٹی میں استقامتی محاذ کی میزائلیں بھی قہر برسائيں گی  ۔ جب  اپنے خون اور جان سے بیت المقدس کا تحفظ کرنے والوں کی مدد کے  لئے غزہ سے پینتیس میزائل برستے ہيں اور آبادکاروں کی کالونیوں پر آگ برساتے ہيں اور معروف آئرن ڈوم انٹی ميزائل سسٹم بھی چھے کے علاوہ  انہيں روک نہيں پاتا تو یہ یقینا  اسے ایک معجزہ ہی کہا جانا چاہیے .

استقامتی محاذ کے جیالوں نے کبھی ،  " مرکاوا " ٹینکوں اور اسرائیلی فوجی صعنت کی شہرت کو خاک میں ملا دیا تھا اور آج وہ اپنی ميزائیلوں سے آئرن ڈوم انٹی ميزائیل سسٹم کی عالمی شہرت کو ملیامیٹ کر رہے ہيں جسے بنانے میں امریکہ کے اربوں ڈالر صرف ہوئے ہيں اور جس طرح سے " مرکاوا " کا بازار ختم ہو گیا اور بہت سے ملکوں نے آرڈر واپس لے لئے اسی طرح اب " آئرن ڈوم " کا بازار بھی ختم ہو جائے گا جسے یمنیوں کے ہاتھوں پیٹریاٹ انٹی میزائلیوں کی ناکامی  کے بعد کچھ عرب ملکوں میں خریدنے پر غور کیا جا رہا تھا ۔   

گزشتہ جمعے کو  مسجد الاقصی میں تراویح کے لئے پچہتر ہزار سے زائد فلسطینی جمع ہوئے ، انہوں نے آبادکاروں کو  یہ پیغام دیا کہ بیت المقدس اور مقبوضہ علاقے  ریڈ لائن ہيں ۔

آبادکاروں کے لئے اب چین کی نیند سونا ممکن نہیں ہوگا کیونکہ  آئرن ڈوم اب انہيں تحفظ فراہم نہيں کر پائے گا اور نہ ہی ایف -35 جنگی  طیارے اور نہ ہی امریکی طیارہ بردار بحری جہاز بھی انہيں تحفظ دے سکتے ہيں  کیونکہ استقامتی محاذ کا عزم ان تمام ہتھیاروں سے زیادہ طاقتور  زیادہ موثر اور زيادہ مضبوط ہے اور جیت تو اسی کی ہونے والی ہے ۔

عربوں میں جس کا جی چاہے  اسرائيل سے پینگيں بڑھائے ، جی میں آئے تو منہ بھی دوسری طرف پھیر لے تاکہ اسے فلسطینیوں کی قربانیاں اور امت اسلام کی عزت  کے لئے لڑنے والے فلسطینی بھی نظر نہ آئيں ۔

غاصبانہ قبضہ تو ختم ہوکر رہے گا  وقت چاہے جتنا لگے لیکن یہ حقیقت ہے کہ اسے اسرائيل سے تعلقات قائم کرکے ختم نہيں کیا جا سکتا اور نہ ہی اقوام متحدہ ، عالمی عدالت اور انسانی حقوق کمیشن میں رو دھو کر اس غاصبانہ قبضے کو ختم کیا جا سکتا ہے ۔ اسے صرف استقامت اور اسی طرح کے دیگر تمام طریقوں سے ہی ختم کیا جا سکتا ہے ۔ افغانستان اور اس سے قبل  عراق ، شام اور یمن میں جد و جہد کرنے والوں سے پوچھیں ... جزائر میں جد و جہد کرنے والوں سے پوچھيں اور ہاں ویتنام کو نہ بھولیئے گا ، یہ فہرست بڑی طویل ہے ۔

جن لوگوں نے اپنے خون اور پتھروں سے انتفاضہ  کے لفظ کو ایجاد کیا اور اسے دنیا کی ہر زبان میں رائج کر دیا ، ان کی فتح یقینی ہے ، بیت المقدس تو آزاد ہوکر رہے گا ، بھلے ہی وقت لگے ۔
 
https://taghribnews.com/vdcfvydt1w6dxta.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ