تاریخ شائع کریں2021 12 April گھنٹہ 16:34
خبر کا کوڈ : 499699

نطنز کا سانحہ ایٹمی دہشت گردی ہیں

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سرکٹ سے خارج ہونے والی سینٹری فیوج مشینیں آر ون قسم کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت سے انتقام مناسب وقت اور مقام پر لیا جائے گا۔
نطنز کا سانحہ ایٹمی دہشت گردی ہیں
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نطنز کا سانحہ ایٹمی دہشت گردی تھی جو انسانی المیے پر منتج ہوسکتی تھی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز ایک آنلائن پریس کانفرنس میں نطنز کی جوہری سائٹ کی تخریب کاری میں اسرائیل کے اقدام کے بارے میں زور دے کر  کہا ہے  کہ اس طرح سے ایران کی جوہری طاقت و توانائی کو ہرگز کم نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے کہا کہ نطنز کی جوہری سائٹ میں پہلی نسل کی سینٹری فیوج مشینیں موجود تھیں جہاں جدید ترین سینٹری فیوج مشینیں نصب کی جائیں گی اور یہ کہ نطنز میں جو کچھ پیش آیا اس سے نہ تو ایران کی جوہری صنعت پر کوئی اثر پڑے گا اور نہ ہی اس سے پابندیوں کے خاتمے کی راہ متاثر ہو گی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سرکٹ سے خارج ہونے والی سینٹری فیوج مشینیں آر ون قسم کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت سے انتقام مناسب وقت اور مقام پر لیا جائے گا۔

سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ نطنز کے سانحے کے بعد کل جن سینٹری فیوج مشینوں کو مدار سے خارج کیا گیا ہے وہ آئی آر ون قسم کی تھیں، ان کی جگہ نئی اپ گریڈ مشنیں نصب کی جارہی ہیں۔

اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ کے دوران سعید خطیب زادہ نے کہا کہ مجھے اس بات پر خوشی ہے کہ اس واقعے میں کسی قسم کا انسانی یا ماحولیاتی نقصان نہیں ہوا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ یقینا کسی بڑے حادثے پر منتج ہوسکتا تھا، ایک ایسا حادثہ جو انسانیت کے خلاف جرم ہے جو قاتل حکومت سے بعید نہیں ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ سعید خطیب زادہ نے ایران کی جانب سے نطنز کے واقعے کی سیاسی و قانونی طور پر پیروی کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور اور اس کی شق نمبر اکیاون کے مطابق ایران کو قانونی طور پر دفاع کا مکمل حق حاصل ہے اور یہ تخریبی اقدام جوہری دہشت گردی  ہے  کہ جس کے نتیجے میں انسانی المیہ رونما ہو سکتا تھا اس لئے یہ اقدام انسانی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے نطنز ميں ہونے والے نقصان سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تمام سینٹری فیوج مشینوں کی آزمائش کے پیش نظر نقصان کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سینٹری فیوج مشین مدار سے خارج ہوگی اس کی جگہ جدید ترین سینٹری فیوج مشین موجود ہے، نقصان کا اندازہ ایٹمی توانائی کی ایجنسی کو خود بتانا ہوگا، البتہ ابھی بہت جلدی ہے، اور ایک ایک سینٹری فیوج مشین کو ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نطنز کا سانحہ ایٹمی دہشت گردی تھی جو انسانی المیے پر منتج ہوسکتی تھی، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، یہ ایک ایٹمی دہشت گردی کا واقعہ تھا جس سے انسالی المیہ رونما ہوسکتا تھا اور جو انسانیت کے خلاف جرم کے دائرے میں آتا ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ  نے نطنز کی ایٹمی سائٹ میں اسرائیل کے تخریبی اقدام پر ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی خاموشی سے متعلق کہا کہ آئی اے ای اے اور عالمی اداروں کو نہ صرف اس اقدام کی مذمت بلکہ اس قسم کے اقدامات کی روک تھام کرنے کی کوشش بھی کرنا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ بعض اقدامات عالمی اداروں کے ذریعے کئے جاسکتے ہيں، وزیرخارجہ اور ہمارے نمائندے اس موضوع کا جائزہ لے رہے ہیں اور آج یا کل اس کا اعلان کردیا جائے گا، خطیب زادہ نے مزيد کہا کہ بعض اقدامات خفیہ طور پر انجام پائيں گے کہ جن کا شايد کبھی بھی اعلان نہ کیا جائے، لیکن جہنیں معلوم ہونا چاہیے انہيں پتہ چل جائےگا کہ یہ جواب کہاں سے آيا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcf11dj1w6d1va.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ