ہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے کارروائی کی جس کے باعث اہلکاروں کو جوابی کارروائی کا موقع نہ مل سکا
افغان سیکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ ننگر ہار میں فضائی حملے میں کالعدم داعش کے 14 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں
شیئرینگ :
افغانستان میں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں 19 سکیورٹی اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے چوکی پر قبضے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
افغان صوبے قندوز میں چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 13 اہلکار ہلاک ہوگئے۔
ضلعی پولیس کے سربراہ حیات اللہ امیری نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے وقت 14 پولیس اہلکار چوکی میں موجود تھے، دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے کارروائی کی جس کے باعث اہلکاروں کو جوابی کارروائی کا موقع نہ مل سکا تاہم ایک پولیس اہلکار جان بچا کر بھاگ نکلا۔ دہشت گرد حملے کے بعد سرکاری ہتھیار، بکتر بند اور فوجی گاڑی بھی ساتھ لے گئے۔
دوسرا حملہ افغانستان کے جنوبی صوبہ زابل کے ارغان آباد ضلع میں کیا گیا، زابل کے گورنر بسم اللہ افغانمال نے خبررساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا، ’’افسوسناک بات ہے کہ6 افغان پولیس اہلکار ہلاک جبکہ آٹھ دیگر زخمی ہوئے۔
دوسری جانب افغان سیکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ ننگر ہار میں فضائی حملے میں کالعدم داعش کے 14 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔
سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ننگرہار کے علاقے خوگیانو میں جیٹ طیاروں کی مدد سے داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں ناصرف دہشت گردوں کے ٹھکانے بھی تباہ ہوئے بلکہ 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔