تاریخ شائع کریں2017 29 October گھنٹہ 12:15
خبر کا کوڈ : 290868

مذاھب اسلامی کو چاہیے کہ وہ برطانوی تفرقہ اندازی کے خلاف قیام کریں

حوزہ علمیہ قم آیت اللہ بروجردی کے زمانے سے تقریب بین مذاھب کا علم بردار رہا ہے۔
حوزہ علمیہ قم کے سخن گو نے کہا ہے برطانیہ کی تفرقہ اندازی کے مقابلے میں ثابت قدم رہ کر مقابلہ کرنا ہوگا اورایسا کرنا مذاھب اسلامی کے مشترکات میں سے ہے۔
مذاھب اسلامی کو چاہیے کہ وہ برطانوی تفرقہ اندازی کے خلاف قیام کریں
حوزہ علمیہ قم کے سخن گو نے کہا ہے برطانیہ کی تفرقہ اندازی کے مقابلے میں ثابت قدم رہ کر مقابلہ کرنا ہوگا اورایسا کرنا مذاھب اسلامی کے مشترکات میں سے ہے۔
 
تقریب،خبررساں ایجنسی﴿تنا﴾ کے مطابق،حوزہ علمیہ قم کے مشاورتی کمیٹی کے رکن اور حوزے کے نشریاتی امور میں معاون حجت الاسلام عباس رفعتی نے، ۲۳ویں عالمی پرنٹ میڈیا کی نمائش میں، تقریب کے اسٹال کے دورے کے موقع پر وہاں موجود تقریب کے نمائندے سے ایک مختصر سی ملاقات میں کہا کہ حوزہ میں اسلامی مذاھب کے درمیان تقریب کی علم برداری آیت اللہ بروجردی کے زمانے سے ہے، ان کے زمانے میں جامعة الازھر کے جید علماء سے خط و کتابت ہوا کرتی تھی، ان کے بعد امام خُمینیؒ کے زمانے میں اصول تشیع کے پابند ہونے کے ساتھ ساتھ انقلاب کے بعد وحدت کا نعرہ بلند کیا گیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ، ابھی قم مقام معظم رہبری کی رہنمائی کی بنیاد اور مراجع تقلید کے مطابق تقریب مذاھب پر عمل پیرا ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ، مقام معظم رہبری کی درخواست کے مطابق تقریب مذاھب اور وحدت امت کی کوشش جاری ہے
اور قم کا اہل سنت کے حوزہ ہائے علمیہ سے بھی رابطہ ہے ۔

حجت الاسلام عباس رفعتی نے مزید کہا کہ، حتیٰ فقہی دروس میں سطوح عالی میں اکابرین اہل تسنن کے نقطہ نظر کو بھی بیان کیا جاتاہے اور علمی بحثیں جاری ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ آج مذاھب اسلامی کی ایک مشترکات تو یہ ہے وہ برطانیہ اور وھابیت اور سلفی گری کے مقابلے میں کھڑے ہوں جائیں کیونکہ وہ امت کے تفرقہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں،ان کے نظریات کورد کریں۔
https://taghribnews.com/vdccexqi42bqo48.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ