تاریخ شائع کریں2013 19 December گھنٹہ 13:39
خبر کا کوڈ : 148386
برطانوی تجزیہ نگار:

امریکی تعلیمی اداروں کا ااسرایئل کے ساتھ بائیکاٹ ایک تاریخی قدم ہے

تنا (TNA) برصغیر بیورو
ایک برطانوی تجزیہ نگار نے کہاہےکہ امریکن سٹیڈیز ایسوسیشن (اے ایس اے)کی جانب سے اسرائیلی تعلیم اداروں کا بائیکات ایک تاریخی قدم ہے اوریہ صیہونی حکومت کو علٰحیدہ کرنے میں میل کاپتھر ثابت ہوسکتاہے۔
امریکی تعلیمی اداروں کا ااسرایئل کے ساتھ بائیکاٹ ایک تاریخی قدم ہے

تقریب نیوز (تنا):عالمی خبررساں ادارے‘‘نیوزنور’’کی رپورٹ کے برطانوی تجزیہ نگار جانتھن روسنہیڈ نے کہاہےکہ امریکن سٹیڈیز ایسوسیشن (اے ایس اے)کی جانب سے اسرائیلی تعلیم اداروں کا بائیکات ایک تاریخی قدم ہے اوریہ صیہونی حکومت کو علٰحیدہ کرنے میں سنگ میل ثابت ہوسکتاہے۔مطابق برطانوی سیاسی تجزیہ نگار جانتھن روسنہیڈ نے ان خیالات کااظہار پرس ٹی وی کے ساتھ ایک انٹریو کیا۔

اتوار کو امریکن سٹیڈیز ایسوسیشن (اے ایس اے)نے فلسطینی عوام پر ہورہے صیہونئ مظالم کے نتیجے اسرائیلی تعلیمی اداروں کا بائیکاٹ پر اتفاق کرتے ہوئے اس قدم کو نسل پرست صیہونے حکومت کو علیٰحیدہ کرنے کے لئے ایک اور قدم قراردیا جسے یورپ میں کافی حمایت حاصل ہورہی ہے۔

اے ایس اے نے صیہونی حکومت کو امداد فراہم کرنے اور فلسطینی عوام کے پامال ہورہے حقوق کونظر انداز کرنے پر حکومت امریکا کی سخت تنقید کی۔

برطانوی تجزیہ نگار نےکہا ہےکہ یہ تاریخی فیصلہ ہے انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں ان کی تنظیم اسرائیلی تعلیمی اداروں کے بائیکاٹ میں سرگرم ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ ہم اس میں بہت حد تک کامیاب بھی رہے ہےاور امریکی تعلیمی ادارے بھی صیہونی حکومت کے تعیں اپنے نظریہ میں ایک بدلأو لارہے ہیں۔

واضح رہے کہ منگل کے روز صیہونی نائب وزیر خارجہ نے(اے ایس اے) کے فیصلے پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے (اے ایس اے)کو انتہا پسند گروپ قرار دیا تھا اور یہ کہا تھا کی ہمیں اس خطرے کے لئے تیار رہنا چاہیئ تاکہ یہ بائیکاٹ دیگر تعلیمی اداروں تک نہ پہنچ سکیں،

https://taghribnews.com/vdcjooevmuqextz.3lfu.html
منبع : نیوزنور
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ