تاریخ شائع کریں2013 28 September گھنٹہ 11:36
خبر کا کوڈ : 141845
آیت اللہ سید مجتبٰی حسینی :

شام میں شیعہ سنی جنگ نہیں، دونوں متحد ہوکر اپنی حکومت کے ہاتھ مضبوط کر رہے ہیں

تنا (TNA) برصغیر بیورو
اسلام آباد پاکستان میں شام کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب میں نمائندہ ولی فقیہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کو شام کے زمینی حقائق کا علم ہوا تو اس نے شام پر حملہ کرنیکا ارادہ ترک کردیا کیونکہ شام پر جنگ مسلط کرنا ابتداء میں تو شاید امریکہ کے ہاتھ میں ہوتا، لیکن اسے ختم کرنا اسکے بس کی بات نہ ہوتی۔
شام میں شیعہ سنی جنگ نہیں، دونوں متحد ہوکر اپنی حکومت کے ہاتھ مضبوط کر رہے ہیں
تقریب نیوز (تنا): مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں شام کے خلاف اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کے موضوع پر ایک اہم سیمینار منعقد کیا گیا، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، دانشوروں، علمائے کرام و معززین نے شرکت کی۔

سیمینار سے شام سے آئے ہوئے حضرت آیت اللہ امام سید علی خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ سید مجتبٰی حسینی نے خصوصی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے شام پر حملے کا اعلان جلد بازی میں کیا، امریکہ چاہتا تھا کہ وہ اور اس کے اتحادی شام میں دنیا بھر سے بھجوائے ہوئے شدت پسندوں اور اجرتی قاتلوں کی حوصلہ افزائی کرسکیں، لیکن جب امریکہ کو شام کے زمینی حقائق کا علم ہوا تو اس نے شام پر حملہ کرنے کا ارادہ ترک کر دیا، کیونکہ شام پر جنگ مسلط کرنا ابتداء میں تو شاید امریکہ کے ہاتھ میں ہوتا، لیکن اسے ختم کرنا اس کے بس کی بات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ شام کے پڑوس میں شیشے کا ایک گھر اسرائیل بھی موجود ہے، جو امریکہ کی ناجائز اولاد ہے۔ اس شیشے کے گھر کو توڑنا ایران کے لئے کوئی مشکل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شام میں شیعہ سنی کی کوئی تفریق نہیں، دونوں متحد ہو کر اپنی حکومت کے ہاتھ مضبوط کر رہے ہیں اور مقامات مقدسہ کی حفاظت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ شام کی عوام ہر طرح سے اپنی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

آیت اللہ سید مجتبٰی حسینی کا کہنا تھا کہ استعمار اور استکبار کی طرف سے بھیجے گئے دہشت گردوں نے زیادہ تر وہاں اہل سنت کے گھر تباہ کئے اور انہیں ہزاروں کی تعداد میں بےگھر کیا جبکہ کیمیائی ہتھیار بھی باغیوں اور شدت پسندوں نے استعمال کئے۔ جن کے ثبوت اقوام متحدہ کی ٹیم کو مل چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب شام کی عوام اور حکومت نے مل کر بڑی حد تک باغیوں اور شدت پسندوں پر قابو پا لیا ہے اور وہاں مقامات مقدسہ، زیارت و عبادات کے لیے کھول دیئے گئے ہیں۔ عالم اسلام اور خصوصاً عرب ممالک کو چاہیے کہ وہ اتحاد امت کے لیے کام کریں، تاکہ اسلام دشمن قوتوں کے عزائم کو خاک میں ملایا جاسکے۔

سیمینار سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امین شہیدی، مرکزی سیکرٹری تبلیغات مولانا اعجاز بہشتی، مرکزی سیکرٹری فلاح و بہبود نثار فیضی، مرکزی سیکرٹری امور خارجہ مولانا شفقت شیرازی، مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین، پنجاب کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالخالق اسدی، پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
https://taghribnews.com/vdcc0sqsp2bq048.c7a2.html
منبع : اسلام ٹائمز
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ