اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے دوران کہا کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ کرکے مناسب اور ضروری قدم اٹھایا ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے حقیقت کو سمجھنے کے بجائے اپنی آنکھوں پر پٹی باندھی ہے۔
صہیونی حکومت نہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتی ہے اور نہ اقوام متحدہ کے منشور کی پابند ہے۔ اس سرکش حکومت کے خلاف ایران نے اپنے دفاع کے حق کے تحت کاروائی کی ہے۔
کابینه کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر سید ابراہیم رئيسی نے آپریشن کی درستگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے خلاف آپریشن میں ایران کی میزائل اور ڈرون طاقت کا شاندار جلوہ پیش کیا گيا۔
اس فون کال میں اردن کے بادشاہ نے خطے میں کشیدگی کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیا اور خبردار کیا کہ اسرائیل کی طرف سے کشیدگی پیدا کرنے والا کوئی بھی اقدام خطے میں تنازعات کا دائرہ وسیع کرنے کا باعث بنے گا۔
نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں، ایران نے سنیچر کی رات نصف شب کے بعد، اسرائيل پر سیکڑوں ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے حملہ کیا۔
خدا کا شکر ہے جس نے ہمیں فتح اور عزت کا منظر دکھایا۔ اس کے ساتھ ساتھ، الٰہی رزق کے اس ظہور سے مومنین کے دل خوشی سے بھر گئے ہیں کیونکہ انہوں نے خدا کی عظمت اور فتح کا مشاہدہ کیا تھا۔
لبنان کی حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف ایران کے میزائل اور ڈرون آپریشن کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے ایک منفرد اور بے مثال جارحیت قرار دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے ایوان صدر کے نائب چیف آف اسٹاف نے خبردار کیا ہے کہ اسٹریٹیجک توازن تبدیل ہوچکا ہے اور اگر ایران کے اثاثوں اور ایرانیوں کو نشانہ بنایا گیا تو براہ راست جواب دیا جائے گا۔
فادی قران نے اپنے تجزیے میں لکھا ہے کہ ان تمام باتوں کے ساتھ ہی ایک علاقائی جنگ کے خطرے نے جو نہ امریکا چاہتا ہے اور نہ ہی عرب حکومتیں،غزہ سے انخلا اور جنگ بندی کے لئے اسرائیل پر ان کے عملی دباؤ کا امکان بڑھا دیا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان مہینوں سے علاقے میں مخاصمت میں اضافے کو روکنے کے لئے عالمی کوششوں اور غزہ میں جنگ بندی پر زور دے رہا ہے ۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے خصوصی دستے SNSF نے آبنائے ہرمز کے قریب "MCS Aries" نامی کنٹینر جہاز کو ہیلی برن آپریشن اور جہاز کے ڈیک پر اپنی فورس کو اتار کو قبضے میں لے لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان ممالک کو جرائم، جنگ، دہشت گردی، بیماری، شدید موسم، قدرتی آفات اور سیاحوں کو لاحق ممکنہ خطرات کی بنیاد پر اس فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر ممکنہ حملے کے پیش نظر بڑی تعداد میں کروز میزائل اور ڈرون تیار کرلیے ہیں اور وہ سفارتخانے میں اپنے ہلاک ہونے والے نمائندوں کو بدلہ لے سکتا ہے۔
اسی حوالے سے مڈل ایسٹ آئی نے بھی اعلی امریکی عہدیدار کے حوالے سے کہا ہے کہ خلیج فارس کے کنارے واقع ممالک کے امیروں نے اسرائیل کے خلاف ایرانی حملے کی صورت میں امریکہ کو اپنی سرزمین استعمال کرنے سے صاف منع کیا ہے۔