فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے آج تہران میں اپنے وفد کے ہمراہ ایران کی مسلح افواج کے ہیڈکوارٹر میں جنرل محمد باقری سے ملاقات کی ۔
اس سلسلے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ غزہ کے عوام کے قتل عام اور اس خطے میں اہل غزہ کی نسل کشی نے ہر باضمیر انسان کو متاثر کیا ہے۔
اگر اسرائیل اس قرارداد پر عملدرآمد نہیں کرتا اور جارحیت جاری رکھتا ہے تو اقوام متحدہ اس کے خلاف بین الاقوامی اور اقتصادی پابندیاں عائد کر سکتی ہے۔ مزید برآں، اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کے چارٹر سے روگردانی کے جرم میں عدالتی کاروائی بھی ہو سکتی ہے۔
فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد ضیف نے ایک آڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرب اور اسلامی ممالک کے عوام فلسطین کی آزادی کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے آگے بڑھیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ 31 دسمبر 2023 کو باجوڑ میں سرحد پار کرنے والے 3 دہشتگرد سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہوئے، ہلاک دہشتگردوں سے بھی ایم 4 کاربائن امریکی ساختہ اور دیگر اسلحہ ملا۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے آج تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ مزاحمتی محاذ اور فلسطینی عوام کی مزاحمت شاندار ہے اور پوری اسلامی دنیا کا فرض ہے کہ وہ غزہ کے لوگوں کی حمایت کرے۔
عراق کے اسلامی استقامتی گروہ نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین نے منگل کی رات جنوبی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کے عوفدا نامی ایئر بیس پر ڈرون سے حملہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے فلسطین نے غزہ میں صہیونی حکومت کی جارحیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کا تاریخی قتل عام ہورہا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کو تباہ کرنے کے لیے 2 جوہری بموں کے برابر بارود استعمال کیا۔
اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین کی جاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر اب تک 25 ہزار ٹن بارود استعمال کرچکا ہے جو 2 جوہری بموں کے برابر ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے اسپتالوں، زرعی اراضی، اسپتال ، تعلیمی ...
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے لئے کام کرنے والے انسانی حقوق کے کارکنوں نے لندن میں اس سڑک پر "جینو سائڈ اوینو" کی تختی نصب کردی ہے جس پر غاصب صیہونی حکومت کا سفارت خانہ واقع ہے۔
امام حسن علیہ السلام نے اپنے دور خلافت میں جو نرم جنگ (سافٹ وار) شروع کی تھی وہی امام حسین علیہ السلام کے قیام کا زمینہ بنی، امام حسن (ع) نے صلح کے ذریعہ پورے زمانے کو بتا دیا تھا کہ بنی امیہ کا حقیقی چہرہ کیا ہے۔