صیہونیوں کے وحشیانہ حملے لگاتار چھٹے مہینے بھی جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صیہونیوں نے 13 حملے کئے جس کے نتیجے میں 149 فلسطینی شہید اور 300 سے زیادہ زخمی ہوئے۔
عالم اسلام کے چہرے کو مثبت انداز میں پیش کرنے کے لیے مشترکہ اسلامی ذرائع ابلاغ کی ترویج و ترقی۔ تنظیموں اور غیر سرکاری اداروں کے ذریعے مغرب میں رہنے والے مسلمانوں کے درمیان براہ راست رابطہ قائم کروانا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ مسلم آبادی کے خلاف اسلامو فوبیا کے منظم اور منصوبہ بند استعمال نے اس رجحان کو ایک قسم کے نسل پرستانہ رویے میں بدل دیا ہے، جسے ہم غزہ کے لوگوں کی نسل کشی کی شکل میں میں دیکھ رہے ہیں۔
دوسری طرف اسرائیلی بمباری میں مساجد اور چرچ اڑا دیئے جاتے ہیں، مگر امریکہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ یہ دہرے معیارات ہی دنیا بھر میں امریکہ سے نفرت کا باعث بنتے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسلاموفوبیا کے خلاف جنگ کے عالمی دن کے موقع پر غزہ میں صہیونی فوج اور اسرائیلی بربریت کا نشانہ بن کر شیہد ہونے والے مسلمانوں کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
یہ مشق مختلف علاقوں میں پیچیدہ تنازعات کے منظر نامے کی بنیاد پر کی گئی اور اس میں ایک ہزار جنگجو اور انجینئرنگ، اینٹی ٹینک، سنائپر، توپ خانہ اور ہر قسم کی گاڑیوں نے حصہ لیا۔
غزہ پر مسلسل فوجی جارحیت کو دیکھتے ہوئے، یمن نے بحر ہند میں اسرائیلی بحری جہازوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں اور ان جہازوں کو کیپ گڈ ہوپ پہنچنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
اسلام آباد میں ایران و پاکستان کے درمیان معاشی تعاون کے مواقع کا جائزہ لینے کے لئے ایک نشست کا انعقاد ہوا جس کی میزبانی اسلام آباد ایوان تجارت و صنعت نے کی۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کے الکویت چوک میں انسانی امداد لینے کے منتظر فلسطینیوں کے ایک گروپ پر بمباری کی۔
کئی وڈیوز تو مجھ سے دیکھا نہیں گیا۔ ایک بچی ملبے میں دبی تھی لیکن سانس لے رہی تھی اس نے ماں باپ کو آواز دینا چاہی ہوگی مگر کیسے دیتی؟ ملبے میں اس کی سانسیں رک رہی ہونگیں مجھ سے پھر آگے دیکھا نہ گیا۔
خبر رساں ایجنسی "رائٹرز" نے اعلان کیا کہ اسے میڈیا کے ارکان پر اسرائیلی حملے میں اس نیوز ایجنسی کے کیمرہ مین کی ہلاکت کے بارے میں اقوام متحدہ کی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔
فلسطین ہیرو ہے جس کی خواتین سوگوار ہیں لیکن ان کے دل دشمن کے کینے سے بھرے ہوئے ہیں، جس کے مرد اپنے بچوں کو کھانا نہ دینے کے باعث شرمندہ ہیں لیکن وہ دشمن کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں تاکہ وہ تمام فلسطینی بچوں کیلئے بہتر مستقبل فراہم کر سکیں۔