ایران کی خاتون اول جمیلہ علم الہدی نے اپنے خط میں ماہ مبارک رمضان کی مبارک باد پیش کی اور لکھا: ظلم و تشدد سے پاک دنیا، گھرانے کے استحکام اور انصاف پسندی کی ترویج سے ہی ممکن ہے اور اس سلسلے میں خواتین کا کردار بے حد اہم ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آج فلسطینی نوجوانوں میں جہادی، قرآنی اور ایمانی جذبہ اپنے عروج پر ہے اور شہادت سے عشق کا بھرپور جلوہ غزہ میں دیکھا جاسکتا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اسلام آباد میں شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان آل خلیفہ سے ملاقات کی اور فریقین نے غزہ کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
الجزیرہ کے حوالے سے، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا: وزیر اعظم نے اپنے ہالینڈ کے ہم منصب ڈونلڈ ٹسک کے ساتھ ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ جنگ کے اہداف کے حصول کے لیے رفح میں داخل ہونا ضروری ہے۔
مسجد الاقصیٰ کا محاصرہ توڑنے کی تحریک کے بارے میں حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم مغربی کنارے کے فلسطینی عوام سے کہتے ہیں کہ وہ مسجد الاقصیٰ جائیں تاکہ قابض حکومت کے اقدامات اور انکی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔
فلسطین کی سما نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ٹی وی چینل 12 نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے آپریشن اور غزہ جنگ کے بعد 520,000 صہیونیوں کو پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (PTSD) کے علاج کی ضرورت ہے۔
پیوٹن نے مغرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تکنیکی طور پر روس ایٹمی جنگ کے لیے تیار ہے لیکن فی الحال ایٹمی جنگ کی کوئی جلدی نہیں ہے اور نہ ہی ایسی صورتحال ہے۔
بریگیڈیئر جنرل محمد رضا آشتیانی نے کہا ہے کہ تمام ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون کے شعبے میں توسیع کے حوالے سے قفقاز،آرمینیا اور قطر کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
خواتین کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ایران کی نائب کا کہنا تھا کہ غزہ کی جنگ کے معاشی اور سیکورٹی اثرات کے پیش نظر خوراک اور ادویات کی ترسیل کو یقینی بنانا انتہائی ضروری ہے۔
حماس کے بیان میں درج ہے کہ غزہ میں غذائی قلت نے اب تک 30 بچوں کی جان لے لی ہے اور دسیوں دیگر بچے موت کے دہانے پر کھڑے ہیں جنہیں بچانے کے لئے فوری راہ حل کی ضرورت ہے۔
غزہ کی پٹی میں انسانی امداد اور خوراک بھیجنے میں رکاوٹ اور وہاں کے باشندوں کو بھوک سے مرنے کے لیے استعمال کرنا اور خواتین اور بچوں کی اموات نے اس صدی کی سب سے بے مثال انسانی تباہی کے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
حضرت مریم (س)، حضرت زہرا (س)، حضرت خدیجہ (س) اور حضرت زینب (س) دنیا اور اسلام کی تاریخ کی بااثر ترین خواتین میں سے ہیں، اور حضرت خدیجہ (س) کی کوششوں سے ان کا شمار دنیا کی بااثر خواتین میں ہوتا ہے۔
مدرسہ قم کے پروفیسر نے کہا: اور بھی عورتیں ہیں جن کا ذکر خدا نے ضرب المثل کے طور پر کیا ہے لیکن ان کا نام نہیں لیا جن میں حضرت زہرا (س) بھی شامل ہیں جنہیں ہم قرآن کے حوالوں سے ضرب المثل سمجھتے ہیں۔