اس رپورٹ کے مطابق الحوثی نے "یوم وعدہ" فوجی مشق کے بارے میں کہا: "یہ مشق کسی چیز سے پیدا نہیں ہوئی، بلکہ قرآنی ثقافت سے لی گئی ہے جو ہمارے ہیروز نے انجام دی تھی۔"
قطری الجزیرہ نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق اس تنظیم نے کہا ہے کہ تجارتی جہاز کے کپتان نے عدن شہر کے مشرق میں اپنے جہاز کے قریب دھماکے کی اطلاع دی اور بتایا کہ جہاز یا اس کے عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
رضوی سنٹرل لائبریری کے فارن لینگویج بکس ہال کی ماہر سکینہ علوی فر نے بتایا کہ یہ ایڈیشن ۱۹۱۰ میں شائع ہوا تھا اور دنیا میں اس کی صرف ۵۵۰ کاپیاں دستیاب ہیں۔
امریکہ اور اسرائیل خطے میں کشیدگی کو ہوا دینے کے ساتھ غزہ میں حملوں کا دائرہ بڑھارہے ہیں۔ غزہ میں جنگی جرائم اور نسل کشی کو روکنے میں اقوام متحدہ اپنے فرائض پر عمل کرنے میں مکمل ناکام ثابت ہوا ہے.
تنظیموں نے عندیہ دیا کہ اگر الخالدی کو ملک بدر کیا جاتا ہے تو سعودی عرب میں اپنے سیاسی نظریات اور سرگرمیوں کی وجہ سے الخالدی کو تشدد اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کا حقیقی خطرہ لاحق ہو جائے گا۔
افریقہ میں امریکی رسوائی میں اضافہ ہورہا ہے۔ نائجیر نے امریکہ کے ساتھ دفاعی تعلقات میں اہم قدم اٹھاتے ہوئے 12 سالہ دفاعی معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کردیا ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے مطابق غزہ کی پٹی میں دو سال سے کم عمر کے ہر تین بچوں میں سے ایک غذائی قلت کا شکار ہے۔
حرم امام رضا(ع) کے متولی نے تدبر و تفکر کے ساتھ تلاوت قرآن کریم کرنے کو اہم ترین عبادت جانتے ہوئے کہا کہ قرآن سعادت اور زندگی کی کتاب ہے اس لئے ہر روز ممکنہ مقدار میں تلاوت انجام دینی چاہئے اور تلاوت کے وقت پوری توجہ قرآن پر رہنی چاہئے ۔
صدر رئیسی کی معاون برائے امور خواتین انسیہ خزعلی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے کمیشن کے 68 ویں اجلاس کے دوران جنوبی افریقی خاتون وزیرسے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں قطر کے نمائندے عبداللہ ناصر النعمہ نے غزہ کی پٹی میں صحافیوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جدید جنگوں کی تاریخ میں غزہ کی پٹی میں سب سے زیادہ صحافی متاثر ہوئے ہیں۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ہفتے کے روز کہا: ماسکو کے مغربی مخالفین گزشتہ ایک سال سے روسی صدارتی انتخابات میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
گریفتھس کی رپورٹ نے اس انتباہی خط کے ایک حصے میں لکھا: فوری انسانی امداد اور بنیادی اشیا تک رسائی کے بغیر، اس ملک کے جنگ زدہ حصوں میں تقریباً 50 لاکھ افراد کو آنے والے مہینوں میں خوراک کی عدم تحفظ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات کے دوران "اگلے مرحلے میں مزاحمتی اقدامات کے بارے میں ان گروپوں کے درمیان رابطہ کاری کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا"۔