اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ دنیا کے سبھی ملکوں کو اسلحہ جاتی اور تجارتی پابندیوں کے ذریعے غاصب صیہونی حکومت کو اس کی حارحیتوں کی سزا دینا چاہئے۔
سینیٹر مشاہد حسین کہتے ہیں، ’یہ فلسطینیوں اور مسلم امہ کو ایک متاثر کُن پیغام بھی دیتا ہے کہ کم از کم ایک مسلم ملک تو ایسا ہے جو اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے میں ایک لمحہ بھی نہیں کترائے گا‘۔
دوسرا نکتہ یہ ہے کہ کل رات کا حملہ یک جہتی نہیں تھا۔ کل سہ پہر ایک اسرائیلی تجارتی جہاز کو ایران نے اپنے قبضے میں لے لیا۔ مقبوضہ علاقوں میں بجلی منقطع ہوگئی اور جہاز رانی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ نیز اس حملے میں ڈرون اور میزائل بیک وقت استعمال کیے گئے۔
ایک صہیونی میڈیا نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملے پر اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل اور ڈرون ردعمل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی بخوبی سمجھتے ہیں کہ انہیں کن علاقوں کو نشانہ بنانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور سپریم کمانڈر انچیف نے تل ابیب کی اس کارروائی کو اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر حملہ قرار دیا اور تاکید کی کہ صیہونی حکومت کو "سزا" دی جائے گی۔
ایرانی فورسز کی جانب سے آبنائے ہرمز سے قبضے میں لیےگئے اسرائیلی کمپنی کے جہازپر 2 پاکستانیوں کی موجودگی کا معاملہ پاکستان نے ایرانی حکومت کے سامنے اٹھا دیا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے دوران کہا کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ کرکے مناسب اور ضروری قدم اٹھایا ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے حقیقت کو سمجھنے کے بجائے اپنی آنکھوں پر پٹی باندھی ہے۔
صہیونی حکومت نہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتی ہے اور نہ اقوام متحدہ کے منشور کی پابند ہے۔ اس سرکش حکومت کے خلاف ایران نے اپنے دفاع کے حق کے تحت کاروائی کی ہے۔
کابینه کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر سید ابراہیم رئيسی نے آپریشن کی درستگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے خلاف آپریشن میں ایران کی میزائل اور ڈرون طاقت کا شاندار جلوہ پیش کیا گيا۔
اس فون کال میں اردن کے بادشاہ نے خطے میں کشیدگی کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیا اور خبردار کیا کہ اسرائیل کی طرف سے کشیدگی پیدا کرنے والا کوئی بھی اقدام خطے میں تنازعات کا دائرہ وسیع کرنے کا باعث بنے گا۔
نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں، ایران نے سنیچر کی رات نصف شب کے بعد، اسرائيل پر سیکڑوں ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے حملہ کیا۔
خدا کا شکر ہے جس نے ہمیں فتح اور عزت کا منظر دکھایا۔ اس کے ساتھ ساتھ، الٰہی رزق کے اس ظہور سے مومنین کے دل خوشی سے بھر گئے ہیں کیونکہ انہوں نے خدا کی عظمت اور فتح کا مشاہدہ کیا تھا۔
لبنان کی حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف ایران کے میزائل اور ڈرون آپریشن کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے ایک منفرد اور بے مثال جارحیت قرار دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے ایوان صدر کے نائب چیف آف اسٹاف نے خبردار کیا ہے کہ اسٹریٹیجک توازن تبدیل ہوچکا ہے اور اگر ایران کے اثاثوں اور ایرانیوں کو نشانہ بنایا گیا تو براہ راست جواب دیا جائے گا۔