شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر حسین اکبری کے مطابق صیہونی فوج نے تین میزائلوں سے ان کی رہائشگاہ کو نشانہ بنایا۔ حالیہ چند مہینوں میں غاصب صہیونی رژیم کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے ایرانی کمانڈر شہید جنرل صادق امید زادہ اور ان کے نائب شہید حاج محرم تھے۔
جناب الحوثی نے مزید کہا کہ "اقصیٰ طوفان" کی لڑائی کے آغاز سے، یمنی مسلح افواج نے فلسطین کی ہر ممکن مدد کرنے کا رجحان رکھا ہے، اور ہم مسلسل اپنی میزائل اور بحری صلاحیتوں کو تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ملاقات میں وزیراعظم میاں شہباز شریف نے فلسطین کی آزادی کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، معاون خصوصی طارق فاطمی اور سیکرٹری خارجہ بھی موجود تھے۔
ایران کے صوبے سیستان اور بلوچستان کے ہوم سیکریٹری کے مطابق بدھ کی رات تقریباً 10:00 بجے، راسک اور چابہار میں دہشت گرد گروہ جیش الظلم کے دہشت گرد متعدد فوجی ہیڈکوارٹرز پر حملہ آور ہوئے۔
صیہونی نیٹ ورک کان کے مطابق شام میں ایران کے قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ایران کی طرف سے جوابی کارروائی کے خدشے کے پیش نظر صیہونی فوج کی فضائیہ پوری طرح چوکس ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے "منبر القدس" اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور خطے میں حریت پسندوں نے طوفان برپا کردیا ہے جو وقت کے ساتھ مزید طاقتور ہوگا۔
پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے مسودے میں غزہ میں نسل کشی کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل پر اسلحے کی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) اپنی تحریک کے آغاز سے ہی فلسطین کے مظلوم عوام اور قدس شریف کی آرادی کی ضرورت پر زور دیا کرتے تھے اور اسرائیل کو "غاصب" اور "قابض" ریاست سمجھتے تھے اور مسلمانوں کے دلوں میں فتح و کامیابی کی امید کا چراغ روش کرتے تھے۔
افسوس ہے ان عرب ریاستوں اور مسلمان ممالک پر، جنہوں نے اسرائیل کو تسلیم کرکے فلسطین کے کیس کو عالمی سطح پر کمزور کیا۔ اطلاعات ہیں کہ امریکہ مزید مسلم ریاستوں پر دباو بڑھا رہا ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کریں۔
حقیقت میں غاصب صیہونی حکومت غزہ میں چند سو حماس اور جہاد اسلامی کے نوجوانوں کے سامنے شکست خوردہ ہوچکی ہے۔ غزہ میں ایک سو اسی دن سے جاری جنگ میں اسرائیل کی ناجائز حکومت کو ایک بھی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔
یوم قدس کے موقع پر ایرانی فوج کے بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف 75 سال سے ظلم، تشدد، دہشتگردی، جارحیت اور مساجد، گرجا گھروں، اسکولوں، اسپتالوں اور سفارتی مقامات پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
غذائی اور دواؤں کی امداد کی ترسیل کو روک کر یہ رجیم غزه کے باقی بچ جانیوالے رہائشیوں کے اجتماعی، بتدریج اور دردناک قتل کے درپے ہے اور اس رجیم کے عہدیداروں نے اعلان کیا ہے کہ وه فلسطینی عوام کو نیست و نابود کرنے کے درپے ہیں۔
اسلامی مزاحمت عراق کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے یہ اقدام صیہونیوں کی طرف سے خواتین اور بچوں سمیت نہتے فلسطینی شہریوں کے خلاف انجام پانے والے جرائم کے جواب میں کیا ہے۔
اس عظیم سانحے پر شہداء کے معزز خاندان خصوصاً شہید زاہدی کے غمزدہ خاندان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور ان بہادر مجاہدوں کے لیے خدائے بزرگ و برتر سے اولیاء اللہ کی ہم نشینی اور رضائے الٰہی کے طلب گار ہیں۔"
شامی صدر بشارا لاسد نے ایرانی ہم منصب آیت اللہ رئیسی سے ٹیلیفون پر رابطہ کرکے صہیونی حکومت کے دہشت گرد حملے میں سپاہ پاسداران کے اعلی کمانڈروں کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔