امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایران سے تعلقات اپنی خارجہ پالیسی کے تحت دیکھنے چاہئیں۔ ایرانی صدر کے تین روزہ دورہ پاکستان کے موقع پر جاری کیا جانے والا یہ امریکی انتباہ غیر معمولی نسبتی اہمیت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: آج ۴۲ سال گزرنے کے ساتھ یہ پودا ایک تناور درخت میں تبدیل ہو گیا ہے چونکہ انقلابِ اسلامی کی جڑیں صدرِ اسلام، عاشورا اور عصرِ امام صادقین علیہم السلام اور عصرِ غیبت صغری اور عصرِ علما سے وابستہ ہیں۔
غزہ میں صہیونی حکومت کے جنگی جرائم اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کے 200 دن مکمل ہونے کے موقع پر امریکہ نے صہیونی حکومت کے لئے 26 ارب ڈالر کی امداد منظور کرلی ہے۔
صہیونی اخبار ہارٹز نے اس حوالے سے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں حزب اللہ کے حملے میں سرحدی قصبے مارگلیوت کا بڑا حصہ متاثر ہوا ہے۔ قصبے میں خطرے کے سائرن بجنے کے بعد بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔
نیویارک یونیورسٹی کے ترجمان نے طلبہ کے خلاف پولیس بلانے کے اقدام کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ کچھ مظاہرین باہر سے یونیورسٹی میں گھس آئے تھے اس لئے انتظامیہ کو پولیس بلانی پڑی۔
کولمبوکے ہوائی اڈے پر اعلیٰ سرکاری حکام نے صدر ایران کا خیر مقدم کیا۔صدر ایران کے اعزاز میں سرکاری استقبال کی تقریب کچھ دیر بعد صدارتی محل میں منعقد کی جائے گی۔
کراچی میں صدر ایران نے پہلے بانی پاکستان کے مزار پر حاضری دی اور اس کے بعد جامعہ کراچی میں ایک پر وقار تقریب میں انہیں اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض کی گئی ۔
پاکستان کے دورے پر گئے صدر سید ابراہیم رئيسی نے مزید کہا: میرے لاہور دورے کا مقصد، علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرنا اور دونوں ملکوں کے ثقافتی تعلقات کو مستحکم کرنا ہے کیونکہ لاہور پاکستان کی ثقافتی علامت ہے۔
ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی سے لاہور میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی صلاحیتوں کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا۔
صدر سید ابراہیم رئیسی اپنے ہمراہ پاکستان کے دورے پر جانے والے وفد کے ساتھ آج شام کراچی پہنچے جہاں ہوائی اڈے پر صوبہ سندھ کے وزیر اعلی اور کراچی میں ایران کے قونصلر جنرل نیز دیگر اہم شخصیات نے ان کا استقبال کیا۔
انصار اللہ کے بیان میں زور دیا گيا ہے کہ اسرائيل کی جانب سے گزشتہ 7 مہینوں سے مسلسل جرائم و نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے جس کی حالیہ مثال خان یونس کے ناصر اسپتال میں دیکھنے کو ملی ۔
ایرانی صدر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہمیں اپنی قوم اور اپنے مجاہدوں پر بہت ناز ہے، صیہونی قوتوں کیخلاف پاکستان کا مؤقف قابل دید ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے عوام کے درمیان گہرا تعلق ہے۔