غزہ کی پٹی میں احمد جیسے کئی بچے موجود ہیں جواسرائیلی بمباری کے ابتدائی دنوں میں اسرائیلی جنگی جہازں کی گھن گرج ، بمباری اور بھاری بموں سے ہونے والی ہیبت ناک آوازوں سے خوفنزدہ تھے اور اپنے پیاروں کو کھو چکے تھے۔
جامعۃ المصطفی العالمیہ پاکستان کے زیر اہتمام امام خمینیؒ کی ۳۲ویں برسی کی مناسبت سے ایک عظیم الشان آن لائن سیمینار منعقد کیا گیا۔اس سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت جامعۃ المصطفی العالمیہ شعبہ برادران اسلام آباد کے طالب علم قاری علی احمد تمنا نے حاصل کی۔
آیت اللہ اختری نے کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ پوری طاقت سے میدان میں اترے اور طاغوت اور امریکہ کا تن تنہا مقابلہ کیا۔ امام خمینی رحمۃ اللہ کی ہر چیز میں خدا کی مرضی شامل تھی۔
ایسے میں مغربی ممالک کے سفارت خانوں نے افغان مترجمین اور ان کے قریبی اہل خانہ کو ہزاروں ویزے جاری کردیے ہیں لیکن بہت سے لوگوں کی درخواستیں کسی وضاحت کے بغیر مسترد بھی کر دی گئی ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے امام راحل کو عالمی رہبر قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ امام راحل نے اپنی انقلابی تحریک کا آغاز ایران سے کیا لیکن اس کے باوجود ان کی انقلابی سوچ عالمی سطح پر پھیل چکی ہے۔
اقوام متحدہ کے نمائندوں کی جانب سےفلسطینی پناہ گزینوں کو ہر ممکن تعاون اور مدد کی یقین دہانی کراتے ہوئے ٹیم کے ارکان نےکہا کہ ان کے گھروں کو واپسی کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سےاقدامات اُٹھائے جائیں گے اور اس حوالے سے عالمی قوتوں سے بھی نتیجہ خیز بات کی جائے گی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق خالد مشعل نے لبنان کی وادی البقاع میں نصرت مارچ سے خطاب میں کہا کہ ہم نے صہیونی دشمن کو بدترین شکست سے دوچار کیا ہے اور ہم نے اس معرکے میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔
برلن اس سے قبل اس بات کا اعتراف کر چکا ہے کہ نوآبادیاتی دور میں جرمن حکام نیمبیا میں مظالم میں ملوث رہے ہیں لیکن وہ اس سلسلے میں کوئی زر تلافی ادا کرنے سے انکار کرتا رہا ہے۔
اسرائیل کے خلاف قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطین میں مستقل بنیادوں پر امدادی سرگرمیاں شروع کی جائیںاور اقوام متحدہ کی امن فوج کو فلسطین میں تعینات کیا جائے۔
صیہونی کابینہ نے بھی ایک بیان جاری کرکے ، گیارہ دنوں کی جارحیت کے بعد جنگ بندی کی خبروں کی تصدیق کی ہے لیکن اس بات پر زور دیا تھا کہ جنگ بندی پر عمل در آمد کے وقت کا تعین نہیں کیا گيا ہے ۔
اقوام متحدہ بچوں کےخلاف اسرائیل کے جنگی جرائم کوفوری روکے، اور فلسطینی بچوں کے تحفظ کے لیے اقدام کرے۔غزہ کے شہری جن میں معصوم بچوں کی بڑی تعداد مسلسل بمباری کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں اپنے گھر اورخاندان کو کھو دینے کے بعد بے آسرہ ہو گئے ہیں۔
کوئی نہیں جانتا کہ جب امریکہ اور اتحادی افواج مل کر بیس برس کی محنت شاقہ کے باوجود طالبان کو زیر نہیں کرسکے اور افغانستان میں ایسا ماحول پیدا نہیں کیا جاسکا جس میں ایک متوازن جمہوری حکومت قائم ہوسکے جو بنیادی انسانی حقوق ، صنفی مساوات اور انتہاپسندی کی روک تھام کے لئے کام کرے
غزہ میں انسانیت کا قتل عام جاری ہے۔ اسرائیل مسلسل بارود برسا رہا ہے، معصوم بچوں سمیت خواتین بھی شہید ہوگئیں، گھر گھر سے جنازے اٹھ رہے ہیں، ہر طرف چیخ و پکار ہے۔ بے بس مائیں بچوں کے جنازے سے لپٹی سسک رہی ہیں۔
دنیا بھر کے لیڈروں نے رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز کارروائی کی مذمت کی ہے اور اسرائیلی حکومت سے امن و امان بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس دوران مصری حکومت اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان پیدا ہونے والی تازہ ترین کشیدگی کو ختم کروانے کی کوشش کر رہی ہے۔
پاکستان سول سوسائٹی فورم کے تحت نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں مسجد اقصیٰ پر حملے اور مقبوضہ فلسطین میں صیہونی دہشتگردی کے نتیجے میں زخمی اور شہید ہونےوالے فلسطینیوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیلئے ہنگامی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔
القدس کی آزادی بہت قریب ہے۔غاصب اسرائیل کی بربادی وہ نوشتہ دیوار ہے جسے کوئی مٹا نہیں سکتا۔القدس کی آزادی کے لیے فلسطینی قوم نے اپنے عزم، حوصلے اور استقامت سے اسرائیل کو اعصابی طور پر شکست دے دی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے آج (ہفتہ) دوپہر کے وقت اعلان کیا کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جرائم کے 4 واقعات میں 37 فلسطینی شہریوں کو شہید اور 68 کو زخمی ...