اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل باقری نے کہاہے کہ آج صیہونی حکومت کے جرائم پر خاموش رہنا یا ایک سفارتی بیان جاری کرنے پر اکتفا کرنا، اس کی خونریزی میں شرکت اور اس کے ساتھ یک جہتی ہے۔
نواز مسلم لیگ پارٹی کے رہنما نے مزید کہا: اسرائیل نے اب تک فلسطینیوں کے خلاف جو کچھ کیا ہے وہ صرف فلسطین تک محدود جرائم نہیں ہیں بلکہ یہ انسانیت کے خلاف حملہ ہے۔
یہ اعلان کرتے ہوئے کہ سدیروت ایک جنگی منظر بن گیا ہے، اس اخبار نے آبادکاروں میں سے ایک کا حوالہ دیا اور لکھا کہ "مسلسل وارننگ اور گولی باری اور تباہی سدیروت کے ماحول پر حاوی ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ یہ جنگ طویل ہوگی۔"
مغرب حقوق اور آزادی کے میدان میں جو القابات اٹھاتا ہے فلسطینی قوم کے حوالے سے ان کی کوئی قدر اور اعتبار نہیں ہے۔ کیونکہ مغربی ممالک صہیونیوں کے ہاتھوں فلسطینی خواتین اور بچوں کے قتل کی اجازت دیتے ہیں۔
لیکن نہ تو قابض حکومت کے حکام ایسا کرنے پر راضی ہوئے اور نہ ہی عالمی رہنماؤں نے اس میدان میں کچھ کیا۔ صہیونیوں نے اپنے جرائم میں اضافے کے علاوہ تمام حدود کو پامال کیا، خاص طور پر قدس اور مسجد اقصیٰ میں، جو دنیا کا پہلا مسلمانوں کا قبلہ اور تیسرا مقدس اسلامی مزار ہے۔
اس تقریب میں مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے ڈائریکٹر حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری،مجمع تقریب کے قائم مقام سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید موسیٰ موسوی، آخوند عبدالرزاق رہبر اور دیگر علماء و مشائخ نے شرکت کی
ہمیں دھیان رکھنا چاہئے کہ طول تاریخ میں دشمن نے اسلامی معاشرہ کو کمزور کرنے کے لئے تفرقہ اندازی اور مذہبی ، قومی اور فکری اختلاف سے فائدہ اٹھانے کو اپنا سب سے موثر ہتھیار بنائے رکھا ہے۔ وہ کبھی بھی اپنے اس منحوس کام سے پیچھے نہیں ہٹا ہے ۔ اس لئے ضروری ہے مسلمان بھی ہوشیار رہیں اور اس سے ایک لمحہ کے لئے بھی غافل نہ ہوں
گزشتہ دہائیوں کے دوران روس نے ہمیشہ روایتی اور مذہبی اقدار کا احترام کیا ہے، اور نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بین الاقوامی میدان میں اس کا خیال رکھا گیا ہے۔تخلیق انسانی سے محبت جس کا قرآن کریم میں ذکر ہے، نہ صرف امت اسلامیہ میں بلکہ مختلف فرقوں اور مذاہب میں تخلیقی اور مستند مکالمے کا تعین کرتا ہے اور اتحاد کی دعوت دیتا ہے۔
صیہونی حکومت کے خلاف سنہ 2000 اور 2006 میں لبنان کی مزاحمت کا تجربہ مستقبل میں مزاحمت کا نمونہ ہو سکتا ہے، امت اسلامیہ کے نتائج اور کامیابیوں نے مزاحمت کو منطقی شکل دے دی ہے اور مزاحمت کا محور مزاحمت کا محور بن سکتا ہے۔
ہم چاہتے ہیں کہ اسلامی ممالک عالم اسلام میں جنگ اور خونریزی کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں بڑھائیں۔ تمام نسلوں اور مذاہب کے مسلمانوں کو نئی اسلامی تہذیب میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے مستحکم سلامتی کی ضرورت ہے۔ سب سے اہم مشترکہ اقدار میں سے ایک جو اسلامی معاشرے تعاون کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں پائیدار سلامتی ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اب سے کچھ دیر پہلے ۳۷ ویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔
تقریب نیوز کے مطابق آج کی افتتاحی تقریب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر رئیسی خصوصی خطاب کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سال وحدت اسلامی کانفرنس کا موضوع " مشترکہ اقدار کے حصول کے ...
عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل حجت السلام و المسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری نے کہا کہ اس سال کی کانفرنس سے ہمارا ہدف وحدت کو عملی جامہ پہنانا ہے اسی لئے ہم نے اس سال کی کانفرنس کا عنوان " مشترکہ اقدار کے حصول کے لئے اسلامی تعاون" رکھا ہے۔
ایرانی وزارت اطلاعات کے انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تہران میں بیک وقت 30 مقامات پر دھماکے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے امام زمان (ع) کے گمنام سپاہیوں نے 28 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
محترم جناب ڈاکٹر انفرادی نے کہا: ہجرت کا مسئلہ پیغمبر اسلام (ص) کے ساتھ بھی پیش آیا اور وقت کے تقاضوں کے مطابق آپ (ص) نے مکہ سے یثرب (مدینہ) شہر کی طرف ہجرت کی۔
حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شہریاری نے تاکید کی: 37ویں بین الاقوامی اسلامی اتحاد کانفرنس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ صرف ممالک کے مفتیان کرام اور مذہبی اور ثقافتی امور کے وزراء اوقاف کو مدعو کیا جائے گا۔
آپ نے شرط رکھی کہ خلافت کے امور میں مداخلت نہیں کروں گا۔ مجھے ولی عہد کہا جائے یا سکے پر میرا نام لکھ دیا جائے خطبے میں میرا نام لیا جائے لیکن عملی طور پر کسی کام میں شریک نہیں ہوجاوں گا اس طرح آپ نے اپنی عدم دلچسپی ظاہر کردی۔
تاہم زائرین کی سہولت کے لئے تہران سے مشہد کے لئے خصوصی طور پر ہائی اسپیڈ ٹرین چلانے کا منصوبہ زیر غور ہے تا کہ دنیا مشہد الرضا میں برپا ہونی والی پرشکوہ عزاداری اور عاشقان و سوگواران اہل بیت کا شاندار اجتماع دیکھ سکے۔