عرب لیگ کے سربراہان کا 32 واں اجلاس جمعہ 19 مئی کو منعقد ہوگا۔ شام کے صدر "بشار الاسد" نے تقریباً 12 سال بعد دوبارہ اس اجلاس میں شرکت کی۔ امریکا کی واضح مخالفت کے باوجود عرب لیگ نے شام کو دوبارہ قبول کرلیا.
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے آگے بڑھ شام کے صدر بشار الاسد کا استقبال کرتے ہوئے اجلاس کے ہال میں خوش آمدید کہا۔ ہال میں داخل ہونے سے شامی صدر نے قطر کے امیر تمیم بن احمد آل ثانی سے مصافحہ کیا۔
"پشین-مند" سرحدی بازار کے باضابطہ آغاز کے لیے ایران اور پاکستان کے درمیان مشاورت مکمل ہو گئی ہے اور دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان یہ سرکاری بازار کل (جمعرات) کو کھول دیا جائے گا۔
صدر کو یونیورسٹیوں کے سربراہان سے لے کر عدالت کے اعلی ججوں کو تعیینات کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ موجودہ اپوزیشن کے اہلکار صدر مملکت کے ان اختیارات کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
بین الاقوامی طاقتوں کی مداخلت کی وجہ سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان کئی عرصے تک تعلقات کشیدگی کا شکار رہے۔ حال ہی میں دونوں ملکوں نے تعلقات کو بحال کرنے کے سلسلے میں اہم اقدامات انجام دیئے ہیں۔ روابط کو معمول پر لانے کی کاروائیاں بھی توقع کے مطابق آگے بڑھ رہی ہیں۔
لندن میں مقیم ایک عرب سفارت کار نے اس عمل کو عمارت کے گراؤنڈ فلور کی تعمیر سے تشبیہ دی، جس پر دوسرے ممالک اپنی منزلیں بنا سکتے ہیں۔ آخر میں تہران اور ریاض کی قربت کے نتائج خطے کے لیے بہت اہم ہو سکتے ہیں۔
عرب لیگ نے اس سلسلے میں اپنے خصوصی مشاورتی اجلاس کے اختتام پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے: "عرب لیگ، شام کی دوبارہ لیگ میں شمولیت کی منظوری کے بعد، شام کے سفارتی مشنز کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کرتی ہے۔
سابق صہیونی وزیراعظم نے نتن یاہو کی پالسییوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ تل ابیب اپنی بنیادی اقدار کو آہستہ آہستہ کھورہا ہے لہذا نتن یاہو کے خلاف احتجاج کیا جائے۔
بدالعظیم حسنی کا نسب چار پشتوں میں امام حسن ابن علی علیہ السّلام سے ملتا ہے۔ تاریخ میں انہیں با تقوا، امین، صادق، دین شناس عالم دین،اصول دین کا قائل اور محدث کے عناوین سے یاد کیا ہے۔ شیخ صدوق نے ان سے منقول احادیث کو جامع اخبار عبد العظیم کے نام سے جمع کیا ہے۔
مغربی ایشیا کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک تجزیہ نگار نے موجودہ حالات کو امریکی اقتدار کے زوال اور چین اور روس کی سربراہی میں خطے میں نئے اتحاد کی تشکیل کا آغاز قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے ورلڈ فوڈ پروگرام کے حوالے سے کہا ہے کہ سوڈان میں جاری بحران آنے والے مہینوں میں ایک کروڑ 90 لاکھ سے زائد افراد کو بھوک اور شدید غذائی قلت کے خطرے سے دوچار کر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہارٹز نے بتایا کہ نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحاتی پروگرام کے خلاف حالیہ مظاہروں کے خلاف نتن یاہو حکومت کے اقدامات پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے انتباہ کے پیغامات بھیجے گئے ہیں۔
شام کے دورے کے موقع انہوں نے دمشق میں حضرت زینب علیہا السلام کے روضے پر حاضری دی۔ اس موقع پر عوام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ 2011 میں شام کے خلاف علاقائی اور عالمی طاقتوں کی حمایت کے تحت جنگ شروع کی گئی۔
صہیونی ماہر معیشت ایس بریزس نے عبرانی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیل کی معاشی بنیادوں کو کمزور قرار دیا ہے اسی وجہ سے صہیونی حکومت کو مستقبل قریب میں بڑے اقتصادی بحران درپیش ہیں۔
جس طرح صرف ایک کمیونٹی میں اسلحہ تقسیم کیا جا رہا ہے اس پر مجھے پریشانی ہے. اب اسلحہ نوجوانوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے، یہ ہم میں سے کسی کے لیے بھی نیک شگون نہیں ہے، مجھے کشیدگی میں اضافے کا خدشہ نظر آرہا ہے
حالیہ واقعات جو کہ مقبوضہ فلسطین میں رونما ہو رہے ہیں۔ یہ دو طرح کے واقعات ہیں لیکن ان دونوں اقسام کے واقعات میں غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کاری ضربیں کھا رہی ہیں۔یہ ضربیں اس قدر درد ناک ہیں کہ صہیونی چیخوں کی گونج ہر طرف سنائی دے رہی ہے۔
شام اور ترکی کا مفاہمتی منصوبہ جو ایران اور روس کی کوششوں کی بدولت تمام تر تنازعات اور دونوں ممالک کی ترجیحات میں اختلافات کے باوجود حاصل ہوا اور اب موجودہ حالت کو ترجیحات کے فرق سے آزاد کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔