افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد 14ہزار ہو گئی
فوج کے تازہ دم دستے جنرل جان نکلسن کی درخواست پر بھیجے گئے اور نیٹو ممالک نے بھی اضافی فوجی بھیجنے کا عندیہ دیاہے
فوج کے تازہ دم دستے جنرل جان نکلسن کی درخواست پر بھیجے گئے اور نیٹو ممالک نے بھی اضافی فوجی بھیجنے کا عندیہ دیاہے
شیئرینگ :
افغانستان میں امریکی فوج کے تازہ دم دستے کی تعیناتی کے بعد وہاں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد 14ہزار ہو گئی ہے۔
پینٹا گون کا کہنا ہے کہ فوج کے تازہ دم دستے جنرل جان نکلسن کی درخواست پر بھیجے گئے اور نیٹو ممالک نے بھی اضافی فوجی بھیجنے کا عندیہ دیاہے ۔
امریکی محکمہ دفاع کے جوائنٹ سٹاف ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل کینیتھ میکنزی نے پینٹا گون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ فوجی افغانستان پہنچ گئے ہیں۔ اِس تعیناتی کے بعد افغانستان میں امریکی فوجیوں کی مجموعی تعداد 14ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے ۔
یاد رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور حکومت میں افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں بتدریج کمی کی حکمت عملی اپنائی گئی تھی لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے اور وہ اس حوالے سے فوجی افرادی قوت کی کوئی حد مقرر کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔
کئی سال سے افغانستان میں امریکی اور نیٹو فوجیوں کی موجودگی کے باوجود اس ملک کے حالات نہ فقط ٹھیک نہیں ہوئے بلکہ طالبان اور القاعدہ کے بعد اب داعش کی سرگرمیوں میں بھی تیزی آئی ہے۔ اور آئے روز اس ملک کے مختلف علاقوں میں عام شہری دہشتگردوں کے ہاتھوں ہلاک ہو رہے ہیں۔