تاریخ شائع کریں2017 20 October گھنٹہ 09:16
خبر کا کوڈ : 289514

رہبر انقلاب نے جوہری معاہدے کی حمایت کی مگر ہرگز امریکہ پر بھروسہ نہیں کیا،جواد ظریف

رہبر انقلاب نے جوہری معاہدے کی حمایت کی مگر ہرگز امریکہ پر بھروسہ نہیں کیا،جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے جوہری معاہدہ محض امریکہ اور ایران کے درمیان طے پانے والا دو طرفہ معاہدہ نہیں لہذا عالمی برادری از کے تحفظ کی بھرپور حمایت کرے.

ان خیالات کا اظہار محمد جواد ظریف نے امریکی نیوز چینل "سی بی ایس" کی معروف اینکر "الزبتھ پالمر" کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا.

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے گزشتہ ہفتہ کو تہران میں ہونے والے اس انٹرویو میں مختلف مسائل، خطی صورتحال، ایران مخالف امریکی صدر کی حالیہ تقریر اور جوہری معاہدے سے امریکہ کی ممکنہ علیحدگی اور اس حوالے سے ایران کے ردعمل پر روشنی ڈالی.

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ جس طرح پالیسی اپنانا چاہتے ہیں وہ ان کا مسئلہ ہے مگر جب تک امریکہ عالمی قوانین کے تحت عمل کرنے کا پابند ہے اسے جوہری معاہدے اور اس حوالے سے سلامتی کونسل کی قرار داد پر بھی قائم رہنا ہوگا. 

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے جوہری معاہدے کی توثیق نہ کرکے امریکی ساکھ اور امریکہ پر اعتماد کرنے کو نقصان پہنچایا ہے.

انہوں نے کہا کہ اب دنیا کا کوئی بھی ملک طویل مذاکرات کے لئے امریکہ کی کسی بھی حکومت پر اعتماد نہیں کرسکتا.

ظریف نے مزید کہا کہ ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی رویے کو دیکھ کر اب تاریخ میں یہ بات رہے گی کہ موجودہ امریکی حکومت نے جوہری معاہدے کے حوالے سے کئے جانے والے دیرپا مذاکرات کے ساتھ کیا کیا.

انہوں نے کہا کہ گزشتہ جمعہ کو امریکی صدر کی تقریر توہین آمیز اور شرمناک باتوں پر مبنی تھی جس سے کوئی فائدہ نہیں ملتا.

ظریف نے مزید کہا کہ امریکہ کے سابق صدور نے بھی ایران کے خلاف من گھڑت الزامات اور اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا مگر وہ بعد میں پشیمان ہوئے.

انہوں نے کہا کہ قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے جوہری معاہدے کی حمایت کی مگر ہرگز امریکہ پر بھروسہ نہیں کیا، ہم بھی امریکہ پر بھروسہ نہیں کرتے اور نہ ہی اس حوالے سے مثبت رائے رکھتے ہیں لہذا جوہری معاہدہ دو طرفہ اعتماد کی بنیاد پر نہیں بلکہ عدم اعتماد کی بنیاد پر طے پایا.

ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی کانگریس کے ساتھ جوہری معاہدے پر مذاکرات کرنے کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ کا اندرونی مسئلہ ہے اور ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں، اگر امریکہ نے جوہری معاہدے میں رہنے کا فیصلہ کرنا ہے تو اسے شفاف اور صحیح انداز میں رویہ اپنانا ہوگا.

خطے کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ علاقائی مسائل کے حل کے لئے مخلص ہے تو اسے چاہئے ایران پر دباو اور الزامات سے باز آئے اور خود سمیت اپنے مغرب اتحادیوں کی جانب سے خطے میں ھتھیار بھیجنے کے عمل کا خاتمہ کریں.

انہوں نے یمن میں ایران کی مداخلت کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاسداران انقلاب فورس ایران کا قومی دفاعی ادارہ اور مسلح افواج کا ایک حصہ ہے.

ظریف نے کہا کہ پاسداران انقلاب قومی ہیرو ہے اور اگر سوچتا ہے کہ پابندیوں سے اپنا مقصد پورا کرسکتا ہے تو یہ اس کی بھول ہے کیونکہ پابندیوں سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا.

انہوں نے مزید کہا کہ ایران دہشتگردی کے خلاف سنجیدہ اور مخلص ہے اور ہم عراق و شام کی مرکزی حکومتوں کی باضابطہ درخواست پر وہاں دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں تعاون کررہے ہیں.
https://taghribnews.com/vdciz3ar5t1avw2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ