مذہبی جماعتوں کا دھرنا ختم کروانے کے لئے چوبیس گھنٹے کی مہلت
وزیرداخلہ احسن اقبال کی مظاہرین سے مذاکرات کے ذریعہ دھرنا ختم کرانے کی آخری کوشش جاری ہے
وزیرداخلہ احسن اقبال کی مظاہرین سے مذاکرات کے ذریعہ دھرنا ختم کرانے کی آخری کوشش جاری ہے
شیئرینگ :
پاکستان کے وزیرداخلہ احسن اقبال نے مذہبی جماعتوں کی انتظامیہ کو دھرنا ختم کرنے کےلیے آپریشن 24 گھنٹے موخرکرنے کی ہدایت کردی ہے، جب کہ آج شام تحریک لبیک اور راجہ ظفرالحق کی قیادت میں حکومتی وفد کے درمیان مذاکرات ہوں گے۔
وزیرداخلہ احسن اقبال کی مظاہرین سے مذاکرات کے ذریعہ دھرنا ختم کرانے کی آخری کوشش جاری ہے۔ احسن اقبال نے انتظامیہ کو آپریشن 24 گھنٹے موخر کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ مذہبی رہنماوٴں اور مشائخ کرام سے دھرنا ختم کرانے میں کردار ادا کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔
وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ نبی کریم ﷺ کے نام پر عوام کو تکلیف اورباہم خونریزی سے بچانا چاہیے، تحفظ ختم نبوت قانون پاس ہونا پارلیمنٹ کا تاریخی کارنامہ ہے، قیامت تک کوئی اس میں تبدیلی نہیں لا سکے گا اوراب دھرنے کا جوازنہیں رہا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پوری قوم کا حق ہے کہ بھائی چارے اور امن کی فضا میں عید میلاد النبی پورے جوش و خروش سے منائے، ضد کا انجام جشن عید میلادالنبی کے ماحول کو کشیدہ کرے گا جب کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کروانا قانونی تقاضا ہے۔
حکومت کے دھرنا مظاہرین کی قیادت سے بیک ڈور رابطے کام کرگئے ہیں اور تحریک لبیک کے رہنما حکومت سے مذاکرات کے لئے آمادہ ہوگئے ہیں۔
تحریک لبیک کے سیکرٹری اطلاعات نے مذاکرت کی تصدیق کردی ہے۔ دھرنا قیادت آج شام حکومتی وفد سے مذاکرات کرے گی۔ حکومتی وفد کی قیادت سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفرالحق کریں گے جب کہ تحریک لبیک کے وفد کی قیادت پیر افضل قادری کریں گے۔ راجہ ظفر الحق ختم نبوت ترمیم کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ہیں اور مظاہرین کو تحقیقات سے آگاہ بھی کریں گے۔
فیض آباد میں دھرنا ختم کرنے کی عدالتی ڈیڈلائن ختم ہونے کی وجہ سے ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ پولیس، ایف سی کے تازہ دم دستے پہنچ گئے ہیں جنہیں آنسوگیس شیل فراہم کردیئے گئے ہیں۔
پنجاب پولیس اورریزروفورس کوپریڈ گراؤنڈ میں پہنچا دیا گیا ہے جب کہ بکتربند گاڑیاں بھی دھرنے کے مقام پرپہنچادی گئیں۔ فیض آباداورمضافات کی مارکیٹیں، تعلیمی ادارے انتظامیہ نے بند کرادیئے گئے۔
دھرنے کے شرکا کے خلاف ممکنہ آپریشن کے پیش نظرسرکاری اسپتال ہائی الرٹ کردیا گیا جب کہ ڈاکٹرز، نرسزاور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں جب کہ حکومت کی دھرنا قائدین سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔
گزشتہ روزفیض آباد کے اردگرد دھرنے میں جانے والے مظاہرین کی گرفتاریاں شروع ہوگئی تھیں اور متعدد افراد کو تھانے میں بند کردیا گیا تھا جب کہ راستوں کو خار دار تاریں لگا کر سیل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مذہبی جماعتوں نے فیض آباد انٹرچینج پر گزشتہ 13 روز سے دھرنا دے رکھا ہے، دھرنے کے شرکا ختم نبوت سے متعلق آئینی شقوں میں ردو بدل کرنے والوں کے خلاف کارروائی اور وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں۔