تاریخ شائع کریں2017 13 December گھنٹہ 17:56
خبر کا کوڈ : 299199

کوئی بھی یورپی ملک بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرتا

یورپ کی کوئی بھی حکومت اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل نہیں کرے گی
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کہا ہے کہ کوئی بھی یورپی ملک بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرتا اور یورپ کی کوئی بھی حکومت اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل نہیں کرے گی۔
کوئی بھی یورپی ملک بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرتا
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کہا ہے کہ کوئی بھی یورپی ملک بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرتا اور یورپ کی کوئی بھی حکومت اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل نہیں کرے گی۔

یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے بریسلز میں یورپی پارلیمان کے اجلاس میں کہا کہ بیت المقدس کے بارے میں یورپی یونین کا موقف بہت ہی واضح ہے اور یورپی یونین کا کوئی بھی ملک اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل نہیں کرے گا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ چھے دسمبر کو علاقائی اور عالمی مخالفت کے باوجود اعلان کیا تھا کہ وہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہیں اور اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کریں گے۔

فلسطین کے خلاف ٹرمپ کے اس اقدام کی جو صیہونی حکومت کے مفادات اور عزائم سے پوری طرح ہم آہنگ ہے عالم اسلام اورحتی یورپی ملکوں میں وسیع پیمانے پر مذمت کی گئی۔

موگرینی نے کہا کہ اسرائیلی وزیرا‏عظم نتن یاہو سے ملاقات میں ان پر واضح کردیا ہے کہ بہت سے مسائل میں ہم ان سے متفق نہیں ہیں۔

دریں اثنا اسپین کے عوام نے بیت المقدس کےبارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ فیصلے کے خلاف میڈرڈ میں امریکی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا - میڈرڈ میں امریکا مخالف مظاہرے کے شرکا ایسے پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا کہ بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہے اور صیہونی حکومت کا بائیکاٹ کیا جانا چاہئے۔

مظاہرین کا کہنا تھا  کہ صلح اور آزادی فلسطین کے لئے ہے اور اسرائیل ایک دہشت گرد حکومت ہے اور ٹرمپ و اوباما امریکی غاصب ہیں۔
https://taghribnews.com/vdci33ar3t1a3z2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ