تاریخ شائع کریں2017 13 December گھنٹہ 14:32
خبر کا کوڈ : 299115

امریکی فیصلے کا تاریخی، قانونی اور اخلاقی لحاظ سے کوئی جواز نہیں

واشنگٹن کے سفارتخانے کو مقبوضہ فلسطین سے بیت المقدس منتقل کرنے کے امریکی فیصلے کا مقصد مظلوم فلسطینیوں کو سزا دینا ہے
ترک صدر رجب طیب اردغان نے کہا ہے کہ بیت المقدس کو صہیونی دارالخلافہ تسلیم کرنے کے حوالے سے امریکی فیصلے کا تاریخی، قانونی اور اخلاقی لحاظ سے کوئی جواز نہیں ہے
امریکی فیصلے کا تاریخی، قانونی اور اخلاقی لحاظ سے کوئی جواز نہیں
ترک صدر رجب طیب اردغان نے کہا ہے کہ بیت المقدس کو صہیونی دارالخلافہ تسلیم کرنے کے حوالے سے امریکی فیصلے کا تاریخی، قانونی اور اخلاقی لحاظ سے کوئی جواز نہیں ہے.

یہ بات صدر اردغان نے بدھ کے روز ترک شہر استنبول میں القدس کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے رکن ممالک کے سربراہوں کے غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی.

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کے سفارتخانے کو مقبوضہ فلسطین سے بیت المقدس منتقل کرنے کے امریکی فیصلے کا مقصد مظلوم فلسطینیوں کو سزا دینا ہے.

انہوں نے مزید کہا کہ 1947 سے اب تک فلسطین پر صہیونیوں کا ناجائز قبضہ ہے اور اس غیرقانونی عمل کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہے.

ترک صدر نے کہا کہ صہیونی حکمران ایک دہشتگرد اور قابض حکمران اور ریاست ہیں جنہوں نے فلسطینی سرزمین کو تقسیم کیا ہے.

انہوں نے مزید کہا کہ جس نے بھی القدس کا سفر کیا ہو اسے یہ بات معلوم ہے کہ اس جگے پر قبضہ ہوا ہے جبکہ 6 دسمبر کو امریکی صدر کی جانب سے بیت المقدس کو صہیونی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلی کی کوئی قانونی یا بین الاقوامی سطح پر حیثیت نہیں ہے.

انہوں نے کیتھولک رہنما پوپ فرانسس کی جانب سے القدس کے حوالے سے اسلامی ممالک کے فیصلے کی حمایت کا خیرمقدم کرتے ہوئے ترک صدر نے مزید کہا کہ کسی ملک کو یہ حق نہیں کہ وہ القدس میں اپنا سفارتخانہ قائم کرے.

 
https://taghribnews.com/vdcgqy9xnak9yq4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ