تاریخ شائع کریں2017 20 August گھنٹہ 17:24
خبر کا کوڈ : 280321

داعش کے خلاف فوجی کاروائیوں کی لبنان کے اہل تسنن علماء کی حمایت

لبنان کی فوج نے گذشتہ روز داعش کے خلاف اپنی کاروائی کا آغاز کردیا ہے
قولنا والعمل کے سربراہ اہل سنت عالم شیخ احمد القطان نے لبنانی فوج کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ، فوج اور اس کاروائی میں شریک ہونے والے لبنان کے امن کے ليے کوشاں ہیں
داعش کے خلاف فوجی کاروائیوں کی لبنان کے اہل تسنن علماء کی حمایت
داعش کے خلاف لبنانی فوج کی کاروائی کے آغاز پر علماء اور مرکز اہل تسنن نے  اس کاروائی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حمایت کر دی.
 
تقریب، خبررساں ایجنسی﴿تنا﴾ کے مطابق، لبنان کے اہل تسنن مرکز اور علماء نے اپنے الگ الگ بیانوں میں لبنانی فوج کی داعش کے خلاف کاروائی کے آغاز پر اپنی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا، یہ کاروائیاں جرود القاع اور رٲس بعلبک کی آزدای کے لئے انجام دی جائیں گی۔

لبنان کی فوج نے گذشتہ روز داعش کے خلاف اپنی کاروائی کا آغاز کردیا ہے، لبنان کے وزیر اعظم مشل عون کی موجودگی میں اس  کاروائی کا آغاز ہوا  اس کاروائی کا نام فجر الجرود ہے۔

دوسری جانب حزب اللہ نے بھی داعش کے خلاف اپنی کاروائیوں کا آغاز کردیا ہے لبنانی فوج نے اپنی کاروائی رٲس بعلبک اور القاع کے مقام سے شروع کی ہے جبکہ حزب اللہ نے اسی وقت  شام میں قارہ اور الجراریر کی بلندیوں پر اپنی جنگی کاروائیوں کا آغاز کیا ہے۔

قولنا والعمل کے  سربراہ اہل سنت عالم شیخ احمد القطان نے لبنانی فوج کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ، فوج اور اس کاروائی میں شریک ہونے والے لبنان کے امن کے ليے کوشاں ہیں، انھوں نے مزید کہا ہے کہ، یہ جنگی کاروائی پچھلے تمام اقدامات کی مانند مبارک ثابت ہوگی، کیونکہ ملت و فوج اور مقاومت، داعش اور جبھہ النصرہ  کے جیسے عوامل کو لبنان میں فساد پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انھوں نے کہا ہے کہ اہل تسنن اپنے تمام تر اختلافات کو چھوڑ کر لبنانی افواج کی دہشتگردوں کے خلاف بھر پور حمایت کریں۔

جماعتوں کے تعاون کی کونسل نے بھی لبنان کی فوج اور شام میں مقاومت کی دہشت گردوں کے خلاف کارائیوں کی حمایت کااعلان کر دیا۔

اس کونسل نے کہا ہے کہ لبنان اور شام کی ہم آہنگی کا مطلب امریکی اور یہودی  سازشوں کی شکست ہے۔

کونسل نے بعض ممالک کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت کی مذمت کی ہے اور بین الاقوامی سطح پر دہشت گردوں سے مقابلے میں تعاون کامطالبہ کیا ہے اور دہشت گردوں کی حمایت کو  مغربی استعماری اہداف کے تحقق کا وسیلہ قرار دیا ہے۔

لبنان کی اصلاح و وحدت کی تحریک کے سربراہ شیخ ماہر عبدالرزاق نے بھی دہشت گردوں کے خلاف اقدامات اور کاروائیوں کی حمایت کی ہے اور سیاسی پارٹیوں سے فوج کی پشت مضبوط کرنے کی تاکید کی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ داعش کے خلاف فوج کی لڑائی میں سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوج کی حمایت کریں۔

جبھة العمل اسلامی کے سربراہ شیخ زھیر الجعید نے جرود القاع  اور راس بعلبک کی آزادی کی کاروائی کے آغاز پر اپنی حمایت کا اعلان کردیا ہے اور فوج سے ہم بستگی پر زور دیا ہے اور فوج کی مالی اور معنوی مدد کرنے کو کہا  ہے تاکہ فوج کم سے کم نقصان اُٹھائے۔

لبنان کے مفتی شیخ عبداللطیف دریان نے دہشت گردوں کی خلاف فوجی کاروائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے ،دہشت گردوں سے لڑائی لبنانی حکومت کے لئے ایک کامیابی ہے، فوج جارح دہشتگردوں کو اپنی خاک سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انھوں نے مزید کہا ہے کہ فوج ملک میں امن قائم کرنے والی ہے، اس کی حمایت اور اس سے تعاون ضروری ہے۔

لبنان کے اسیروں کی انجمن کے سربراہ یحیٰ سکاف نے فوج کو خراج تحسین پیش کیا، فوج اور مقاومت کو وطن کے دفاع کا ہیرو قرار دیا اور ان کی شجاعت اور شہادت  کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے صہیونی و تکفیری دشمن ہم سے دور ہے، انھوں نے کہا ہے کہ ملت اور مختلف شعبوں اور سیاسی افراد فوج کی حمایت کریں تاکہ لبنان میں امن برقرار رہ سکے۔
https://taghribnews.com/vdcf0xd0yw6dcma.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ