تاریخ شائع کریں2017 24 November گھنٹہ 13:40
خبر کا کوڈ : 295297

دشمن کی چالوں سے پوری طرح ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے

دنیا میں جہاں کہیں بھی کفر و استکبار کے مقابلے میں مدد کی ضرورت ہو گی، اسلامی جمہوریہ ایران مدد کرے گا
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی سامراج اور صیہونی محاذ کی جانب سے مسلمانوں کے درمیان جنگ اور تنازعات پیدا کرنے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے اور حکم الہی سے وہ اس جنگ میں کامیاب بھی رہے گا
دشمن کی چالوں سے پوری طرح ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی سامراج اور صیہونی محاذ کی جانب سے مسلمانوں کے درمیان جنگ اور تنازعات پیدا کرنے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے اور حکم الہی سے وہ اس جنگ میں کامیاب بھی رہے گا۔

جمعرات کی صبح محبان اہلبیت اور تکفیریوں کے مسئلہ کے زیر عنواں تہران میں منعقدہ عالمی کانفرنس کے شرکا اور مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگرچہ عراق اور شام میں داعش کا کام تمام ہو گیا ہے لیکن دشمن کی چالوں سے پوری طرح ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکہ، صیہونیزم اور ان کے دم چھلے، اسلام دشمنی سے باز نہیں آئیں گے اور ہوسکتا ہے کہ وہ خطے میں داعش اور اسی طرح کی دوسری سازشیں تیار اور ان پر عملدرآمد کی کوشش کریں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ عالم اسلام، عالم کفر و استکبار کا مقابلہ کرنے کی پوری طاقت رکھتا ہے اور اسلامی شریعت کے مکمل نفاذ کا خواہاں ایران، دشمنان اسلام کے خلاف کامیابی کے حصول کا ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پچھلے چالیس برس کے دوران ایران کے خلاف امریکہ اور صیہونیزم کی سازشوں، دباؤ اور پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے صراحت کے ساتھ فرمایا کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی کفر و استکبار کے مقابلے میں مدد کی ضرورت ہو گی، اسلامی جمہوریہ ایران مدد کرے گا اور اس معاملے میں کسی بھی چیز کو خاطر میں نہیں لائے گا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کا اولین مسئلہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ مسئلہ فلسطین ہی دشمن پر غلبہ پانے کی کنجی ہے کیونکہ کفر، سامراج اور صیہونیزم کے محاذ نے فلسطین جیسے اسلامی ملک پر غاصبانہ قبضہ کرکے، اسے خطے کے ملکوں کی سلامتی میں رخنہ اندازی کا اڈہ بنا رکھا ہے لہذا اس سرطانی پھوڑے اسرائیل کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات اور تنازعات کو ہوا دینے کا اصل مقصد اسرائیل کے گرد سیکورٹی حصار قائم کرنا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جس دن فلسطین، فلسطینی عوام کی آغوش میں واپس آجائے گا اس دن عالمی سامراج کی کمر ٹوٹ جائے گی اور ہم اس مقصد کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcdnk0x5yt0nx6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ