تاریخ شائع کریں2017 24 August گھنٹہ 16:55
خبر کا کوڈ : 280914

نواز شریف کی تقریریں نشر کرنے پر پابندی

سول سوسائٹی کی رکن آمنہ ملک نے نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست جمع کروائی تھی
سابق وزیراعظم نے جہلم میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپنی نااہلی کے فیصلے کو عوام کی عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’5 ججز نے کروڑوں عوام کے منتخب وزیراعظم کو ایک منٹ میں فارغ کردیا اور کروڑوں عوام کے ووٹوں کی توہین کی گئی'
نواز شریف کی تقریریں نشر کرنے پر پابندی
پاکستان کے شہر لاہور کی ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے پاکستان الیکٹرنک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اور چیئرمین کونسل آف کمپلینٹس سے 12 ستمبر تک عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔

خیال رہے کہ سول سوسائٹی کی رکن آمنہ ملک نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے توسط سے نواز شریف کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست جمع کروائی تھی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف نے جی ٹی روڈ ریلی کے دوران سپریم کورٹ کے ججز کو تضحیک کا نشانہ بنایا اور اپنی نااہلی کو سازش قرار دیا۔

آمنہ ملک کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے درخواست میں کہا کہ 16 اراکین پارلیمنٹ نے پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کے حوالے سے عدلیہ مخالف تقاریر کیں جو توہین عدالت کے دائرے میں آتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسپیکر قومی و صوبائی اسمبلی متعصب ہیں اور حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھتے ہیں، اسی لیے عدلیہ مخالف بیان بازی پر ان کے خلاف کارروائی نہیں کر رہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے عدلیہ مخالف تقاریر کو میڈیا پر نشر کرنے سے روکنے کا حکم دے۔

سماعت کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے جج مامون رشید شیخ نے ایڈوکیٹ اظہر صدیقی کی درخواست پر عبوری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت 16 اراکین پارلیمنٹ کے عدلیہ مخالف بیانات میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی عائد کردی۔

دوسری جانب عدالت عالیہ نے چیئرمین پیمرا اور چیئرمین کونسل آف کمپلینٹس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 ستمبر تک جواب طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس کے حوالے سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ پر سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دے دیا تھا۔

سابق وزیراعظم نے جہلم میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپنی نااہلی کے فیصلے کو عوام کی عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’5 ججز نے کروڑوں عوام کے منتخب وزیراعظم کو ایک منٹ میں فارغ کردیا اور کروڑوں عوام کے ووٹوں کی توہین کی گئی'۔

اس کے علاوہ بھی مختلف مقامات پر اپنے مختصر خطاب کے دوران سابق وزیراعظم نے اپنی نااہلی کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcdfz0xoyt0jn6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ