تاریخ شائع کریں2017 19 October گھنٹہ 14:30
خبر کا کوڈ : 289465

مغربی ثقافت تخریب کار ہے،سکیٹری جنرل تقریب

آیت اللہ اراکی کی یونیورسٹی اصول دین کوفہ کے اساتذہ سے ملاقات
مغربی ثقافت تخریب کار ہے،علماء کو عالمی سطح پر اسے پہچنوانا چاہیے۔
مغربی ثقافت تخریب کار ہے،سکیٹری جنرل تقریب
عالمی مجلس تقریب مذاھب اسلامی کے سیکٹری جنرل نے مغربی ثقافت کو تخریب کار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ،مغربی ثقافت نے سب جگہ فساد اور ثقافتوں اور عادات ورسومات میں تبدیلی پیدا کی ہے۔
 
تقریب،خبررساں ایجنسی﴿تنا﴾ کے مطابق،عالمی مجلس تقریب مذاھب کے سکیٹری جنرل آیت اللہ اراکی کی یونیورسٹی اصول دین کوفہ کے اساتذہ سے ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا ۔

اس ملاقات کی ابتدا شہر العمارہ کے الھدیٰ ادارے کے سربراہ ابومسلم فؤادی نے کی اور اپنے ادارے کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ 

 آیت اللہ اراکی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ،ہم ملتوں کے درمیان  ایک بہت بڑی جنگ کے روبرو ہیں کہ جس میں کوئی جغرفیائی،قومی و سیاسی قید نہیں،یہ جنگ پوری دنیا مین ہو رہی ہے لیکن عراق اس جنگ میں کامیاب ہو گیا ہے،اسلامی ایرانی انقلاب ایک عالمی سطح کی تبدیلی تھی لیکن اس میں عراق کا بھی کردار ہے۔

انھوں نے عراق کی عوام کی اہل بیت علیہم السلام سے محبت کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ،اس حقیقت کا انکار نہیں کیا جاسکتا بعنوان مثال اربعین پہ لاکھوں افراد کی شرکت یہ کو ئی معلمولی بات نہیں، یہ دانا اب ایک درخت میں تبدیل ہوچکا ہے کہ جس کے شاخ و برگ پوری دنیامیں پھیل چکے ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ،پوری دنیا کے لوگ امام حسین علیہ السلام اور اربعین کی ریلی میں شریک ہوتے ہیں۔ ان کے بیان کے مطابق،عراقی ملت ١۴ سو سال سے علوی  ثقافت کے پیچھے چل رہے ہیں اور ظلم خلاف ثابت قدم رہہےہیں۔

انھوں نے تاکید کی ہے کہ،اب بھی امریکہ اور برطانیہ کوئی بھی عملی اقدام نا کر سکے،عراق ایک ولایی اور حسینی ملت ہے،اگر ان پر سازشوں کا ہجوم رہا ہے، موجودہ صورت حال سے استفادہ کرنا چاہیے اور مختلف سازشیں کہ اسلام کی حقیقت کو ہدف بنانا چاہتی ہیں،ان کے مقابلے میں ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نےعلماء کی ذمہ داریوں پر زور دیا اورکہا ہے کہ عراق کے جید علماء اور برجستہ شخصیات کو صبر و حوصلے سے کام لینا ہوگا ان شخصیات کا تعارف عالمی کانفرنسوں میں ہونا چاہیے تاکہ نوجوانوں کو ان باعظمت شخصیات کے بارے علم ہو کیونکہ ان شخصیات کی فکر اہمیت کی حامل ہے۔

انھوں مغربی ثقافت کی جانب اشارہ کیا اور کہا ہے کہ،مغربی ثقافت تمدن انسانی کو نابود کررہی ہے،یہ ثقافت تخریب کار ہے،جس وقت اور جہاں بھی داخل ہوئی ہے فساد برپا کیا ہے اس طرح کہ زبان، ثقافت و عادات و اطوار و رسوم حتیٰ دین کو تبدیل کیا ہے ملتوں کی تحقیر کی ہے۔

لیکن جب اسلام داخل ہوا ہے تو اس نے وہاں کی ثقافت کو  تبدیل نہیں کیا ہے مثال کے طور پراسلام سے پہلے بھی وہاں کے لوگ فارسی بولتے تھے اور آج بھی فارسی بولتے ہیں ان کی خاص ثقافت تھی آداب و رسوم تھے وہ اب بھی باقی ہیں۔

آخر میں انھوں نے ملاقات میں موجود اساتذہ کا شکریہ ادا کیا اور ان کے اہداف کی جانب پیشقدمی کی قدردانی کی۔
https://taghribnews.com/vdcd9n0xkyt0jo6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ