تاریخ شائع کریں2017 11 December گھنٹہ 13:19
خبر کا کوڈ : 298608

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دنیا بحر میں مظاہرے عروج پر

اسرائیل ایک ‘دہشت گرد ریاست’ ہے جہاں بچوں کا قتل عام ہوتا ہے
بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے بعد سے فلسطین میں اسرائیلی فروسز کے حملوں میں تاحال 4 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں
ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دنیا بحر میں مظاہرے عروج پر
مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور سفارت خانے کو تل ابیب سے منتقل کرنے کے فیصلے کے خلاف مظاہروں کی نئی لہر کا آغاز ہوگیا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر کے فیصلے پر ترقی افتہ ممالک نے بھی سخت تنقید کی ہے۔

ترکی کے صدررجب طیب اردوگان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے جہاں بچوں کا قتل عام ہوتا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردوگان نے فلسیطن کے معاملے پر ٹرمپ کے فیصلے کو دنیا میں امن تباہ کرنے کی سازش بھی قرار دیا۔

بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے بعد سے فلسطین میں اسرائیلی فروسز کے حملوں میں تاحال 4 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب امریکی فیصلے کے خلاف پاکستان، ترکی، ملائیشیا، اردن، لبنان، انڈونیشا اور مصر سمیت دیگر ممالک میں سیکڑوں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

لبنان میں مظاہرین نے امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے ٹرمپ مخالف نعرے لگائے اور امریکی صدر کا پتلا بھی نذرآتش کیا۔

مظاہرین کی جانب سے سفارتخانے میں داخلے کی کوشش پر لبنانی فورسز نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں، آنسو گیس کی شیلنگ کی اور واٹر کینن کا استعمال کیا، جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہوئے۔

ادھر جکارتہ میں تقریباً 5 ہزار مقامی باشندوں نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی میں امریکی سفارتحانے کے سامنے احتجاج کیا۔

قاہرہ کی درسگاہ جامعہ الازہر کے ہزاروں اساتذہ اور طالب علموں نے امریکی فیصلے کے خلاف احتجاج کیا اور جامعہ الازہر کے ترجمان نے بتایا کہ قاہرہ کی دیگر 2 درسگاہوں میں بھی طلبہ نے احتجاج کیا۔

ادھر امریکی نائب صدر مائیک پینس کا 20 دسمبر کو مشرق وسطیٰ کا دورہ متوقع ہے تاہم فلسطینی صدر محمود عباس نے ان سے ملاقات سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیت المقدس کے بارے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ واپس لیں۔

مصر میں عیسائیوں کے پیشوا پاپ ٹاواڈورس نے بھی امریکی نائب صدر سے ملاقات سے انکار کردیا ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے فیصلے سے ‘لاکھوں عربوں’ کے جذبات کو ٹھس پہنچی ہے۔

عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے وزرائے خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو منسوخ کرے جو بین الاقوامی قراردادوں کے منافی ہے۔

ہنگامی اجلاس میں کہا گیا کہ مذکورہ فیصلے سے امریکا کی اپنی حیثیت ‘قابضین’ کی ہو چکی ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ کے بیت المقدس کے بارے میں اشتعال انگیز اعلان کے بعد فلسطینی تیسرے روز بھی سراپا احتجاج رہے جبکہ 24 گھنٹوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 8 ہوچکی ہے۔

اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس نے حماس کی جانب سے غزہ سے راکٹ فائر کیے جانے کے جواب میں فلسطین کے عسکری گروپ حماس کے خلاف فضائی کارروائیاں کی۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں، آنسو گیس کی شیلنگ اور فائرنگ کی، جس کے تنیجے میں جمعرات اور ہفتے کے دوران 11 سو فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdccx4qi42bqoe8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ