تاریخ شائع کریں2017 26 June گھنٹہ 14:55
خبر کا کوڈ : 273029
رہبر انقلاب اسلامی سے اسلامی ممالک کے سفیروں اور اعلی عہدیداروں کی ملاقات

آج غاصب صیہونی حکومت سے مقابلہ پورے عالم اسلام پر واجب ہے

اسلامی وحدت کے یہی معنیٰ ہیں کہ شیعہ قوم روزے کی حالت میں اتنی عظمت اور شان و شوکت کے ساتھ سڑکوں پر نکلیں اور ان فلسطینیوں سے کہ جو اہل سنت ہیں
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فلسطین کے مسئلے کو کم رنگ کرنے اور فراموشی کی نذر کردیئے جانے کو عظیم خطرہ قرار دیا اور فرمایا کہ فلسطین عالم اسلام کا سب سے برا مسئلہ ہے لیکن بعض اسلامی ممالک نے ایسا طریقہ اپنایا ہوا کہ فلسطین کا مسئلہ نظر انداز کردیا جائے اور فراموشی کی نذر کردیا جائے
آج غاصب صیہونی حکومت سے مقابلہ پورے عالم اسلام پر واجب ہے
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے آج اسلامی ممالک کے سفیروں، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور اعلی عہدیداروں سے ملاقات میں تفرقہ اور اختلاف کو عالم اسلام کے پیکر پرعظیم زخم قرار دیا اور اختلافات کی آگ بھڑکانے میں دشمنان اسلام کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اتحاد اور فرقہ واریت سے پرہیز اسلامی ممالک کے فائدے میں ہے اور ہمیں چاہئے کہ باہمی اتفاق رائے سے فلسطین کے مسئلے کو عالم اسلام کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دے کر اسے کم رنگ کرنے یا فراموش کردیئے جانے کا راستہ روکیں۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے عید سعید فطر کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے دشمنوں کی جانب سے قوم، وطن اور مذہب کو بہانہ بنا کر اختلافات پیدا کرنے کا ذکر کرتے ہوئے مزید فرمایا کہ ایک امریکی سینیٹر کی جانب سے شیعہ طبقے کی جگہ اہل سنت کی حمایت کرنا، وہ بھی ایسے عالم میں وہ لوگ اصل اسلام اور اسلامی ممالک کے دشمن ہیں، صرف سازش اور خباثت کے علاوہ کچھ اور نہیں ہے اور یہ بات شدید پریشانی کا باعث ہے لیکن اسلامی ممالک کے عہدیداران اس طرح کی دشمنیوں سے غفلت برتتے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے عالم اسلام من جملہ یمن، شام، عراق اور شمالی افریقہ سمیت مخلتف خطوں میں خونی جھڑپوں کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ فرقہ واریت اور اختلافات اسلام اور امت مسلمہ کے نقصان میں ہے اور اسکے مقابلے میں اسلامی ممالک کا ایک دوسرے کے نزدیک آنا اور ایک دوسرے کے خلاف طاقت کے استعمال سے پرہیز کرنا، الہی حکمت کے عین مطابق اور تمام اسلامی ممالک کے فائدے میں ہے۔

آپ نے عالمی یوم القدس کے موقع پر ملت فلسطین کے دفاع کی خاطر تہران اور دیگر شہروں میں عوام کی بھرپور اور عظیم شرکت کواسلامی اتحاد کا قابل فخر نمونہ قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی وحدت کے یہی معنیٰ ہیں کہ شیعہ قوم روزے کی حالت میں اتنی عظمت اور شان و شوکت کے ساتھ سڑکوں پر نکلیں اور ان فلسطینیوں سے کہ جو اہل سنت ہیں ہم دلی اور ہمدردی کا اظہار کریں۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فلسطین کے مسئلے کو کم رنگ کرنے اور فراموشی کی نذر کردیئے جانے کو عظیم خطرہ قرار دیا اور فرمایا کہ فلسطین عالم اسلام کا سب سے برا مسئلہ ہے لیکن بعض اسلامی ممالک نے ایسا طریقہ اپنایا ہوا کہ فلسطین کا مسئلہ نظر انداز کردیا جائے اور فراموشی کی نذر کردیا جائے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی ملک فلسطین کو غصب کئے جانے اور ایک قوم کو انکی سرزمین اور انکے گھروں سے بے دخل کئے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی فقہ کے مطابق اسلامی سرزمین پر دشمن کے تسلط کےمقابلے میں تمام مسلمانوں کا فریضہ ہے کہ وہ ہر ممکن طریقے سے جہاد اور مقابلہ کریں اور اسی وجہ سے آج غاصب صیہونی حکومت سے مقابلہ پورے عالم اسلام پر لازم اور واجب ہے۔

آپ نے بعض اسلامی ممالک کی جانب سے اس مقابلے سے صرف نطر کئے جانے پر تنقید کرتے ہوئے ملت ایران کو اس ذمہ داری نبھانے کی راہ میں ہوشیار اور بیدار قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ عالم اسلام میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے اور اسلامی ممالک کی اکثریت ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہیں لیکن یہ حکومتیں ہیں کہ جو اپنے وظیفے پر عمل نہیں کرتیں۔
 
 
https://taghribnews.com/vdcci1qio2bqmx8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ