تاریخ شائع کریں2017 15 January گھنٹہ 07:38
خبر کا کوڈ : 256983
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

وفاقی وزیر داخلہ ملک دشمن عناصر کی وکالت نہ کریں

حکومتی وزراء کی آشیرباد نے ملک دشمن عناصر کے حوصلے بلند کر رکھے ہیں، وطن عزیز کو کسی بھی صورت تکفیری اسٹیٹ نہیں بننے دیا جائے گا
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی وزیر داخلہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ ملک دشمن عناصر کی وکالت نہ کریں
وفاقی وزیر داخلہ ملک دشمن عناصر کی وکالت نہ کریں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے لاپتہ سماجی کارکنوں اور دیگر افراد کی تاحال عدم بازیابی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اس لاقانونیت کا ازخود نوٹس لے، ریاست کے ہر شہری کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، اگر کوئی شخص قومی مفاد کے منافی کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہو تو اس کے خلاف طے شدہ ضابطے کے مطابق کاروائی ہونی چاہیے، اس ملک میں جنگل کا قانون نافذ نہ کیا جائے، سپریم کورٹ متعلقہ انتظامیہ کو عدالت میں طلب کرے، لاپتہ افراد کا سراغ چند دنوں میں مل جائے گا۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی وزیر داخلہ کی طرف سے کالعدم جماعت کے سربراہ کو تمام الزامات سے بری الذمہ قرار دیئے جانے کو نیشنل ایکشن پلان کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا کہ فقہی اختلافات اور چیز ہے اور اس اختلاف کی بنیاد پر کسی فرقہ پر تکفیر کا فتویٰ دینا الگ شے ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ جس شخصیت کی وکالت کر رہے ہیں، اس کے زیرِ قیادت اجتماعات میں نیشنل ایکشن پلان کی سرعام دھجیاں اڑائی جاتی ہیں، کافر کافر کے سرعام نعرے لگائے جاتے ہیں اور ان کے باقاعدہ عسکری ونگز ہونے کے باعث اس جماعت پر پابندی لگائی گئی، حکومتی وزراء کی اس آشیرباد نے ان ملک دشمن عناصر کے حوصلے بلند کر رکھے ہیں، وطن عزیز کو کسی بھی صورت تکفیری اسٹیٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے واضح احکامات کے باوجود متعلقہ اداروں کا پیش و پس اس حقیقت کا عین ثبوت ہے کہ حکومتی وزراء کے احکامات اسٹیبلشمنٹ کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کرتے ہوئے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے، نیپ کے نام پر غریب کرایہ داروں کے خلاف ایف آئی آریں کاٹی جا رہی ہیں، جبکہ تکفیری فکر کا سرعام پرچار کرنے والوں کو کھلی چھوٹ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا ذمہ دار اداروں کا یہ غیر سنجیدہ پن قانون و انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کرایا جائے، تاکہ ملک میں امن قائم ہوسکے۔
https://taghribnews.com/vdcc4eqi12bqpo8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ