رہبر انقلاب اسلامی نے ڈاکٹر حسن روحانی کو صدارتی حکم نامہ دے دیا
استقامتی اقتصادی پالیسی کے منصوبوں کے نفاذ پر تاکید
ملک میں انصاف کی فراہمی، غریبوں کی حمایت، اسلامی شریعت کے نفاذ، عزت اور قومی اتحاد کی مضبوطی، ملک کی صلاحیت اور قابلیتوں کا بھرپور استعمال اور اسلامی انقلاب کے اصولوں پر پابندی کے حوالے سے کسی بھی کوشش سے دریغ نہ کیا جائے
شیئرینگ :
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج جمعرات کے روز ایک خصوصی تقریب کے دوران 12ویں صدارتی انتخابات میں ایرانی عوام کے ووٹ اور منتخب نمائندے کی توثیق کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن روحانی کو بحیثیت 12ویں صدرمملکت، صدارتی حکم نامہ دے دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صدارتی حکم نامہ میں عوام کی جانب سے منتخب صدر کو بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے جانے کو مستحکم جمہوری نظام پر عوامی اعتماد قرار دیتے ہوئے استقامتی اقتصادی پالیسی کے منصوبوں کے نفاذ پر تاکید فرمائی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کے منتخب صدر کو استقامتی اقتصادی پالیسی کے منصوبوں کے نفاذ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ ملک میں انصاف کی فراہمی، غریبوں کی حمایت، اسلامی شریعت کے نفاذ، عزت اور قومی اتحاد کی مضبوطی، ملک کی صلاحیت اور قابلیتوں کا بھرپور استعمال اور اسلامی انقلاب کے اصولوں پر پابندی کے حوالے سے کسی بھی کوشش سے دریغ نہ کیا جائے.
اس موقع پر وزیر داخلہ رحمانی فضلی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بارہویں صدارتی انتخابات کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔
واضح رہے کہ ایرانی آئین کی شق نمبر 110 کے مطابق، عوام کی جانب سے صدر کے انتخاب کے بعد سپریم لیڈر کی جانب سے اس کی توثیق ہوتی ہے جس کی مجموعی مدت 4 سال ہوتی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی ایران میں 19 مئی کو بارہویں صدارتی انتخابات میں دوبارہ کامیاب ہوئے تھے جبکہ آئین کے مطابق وہ اگلے مرحلے میں انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے۔