تاریخ شائع کریں2017 9 February گھنٹہ 17:33
خبر کا کوڈ : 259592

سعودی عرب،یمن میں اپنے جنگی پلان میں تبدیلی کا خواہش مند ہے

سعودی عرب کو یمن میں اہنے اہداف کے حصول میں سرے سے کوئی کامیابی نہیں ملی
سعودی عرب،یمن میں اپنے جنگی پلان میں تبدیلی کا خواہش مند ہے
یمن پچھلے دو سال سے آگ و خون میں غلطاں ہے، سعودی عرب کے بقول وہ اپنے اتحادیوں کے ہمراہ دہشت گردی کے خلاف لڑ رہاہے تاہم ابھی تک اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے۔

یمن میں ہونے والی اس جنگ میں اب تک ہزاروں بے گناہ انسان قربان ہو چکے ہیں، دوسری جانب اس وقت سعودی حملوں کی وجہ سے یمن مختلف بحرانوں کا شکار ہے جن میں غذائی قلت اور دوائیوں کی قلت سرفہرست ہے۔

اس جنگ میں‌مسلسل ناکامیوں‌کے بعد سعودیہ دو طرح کی جنگ حکمت عملیاں‌اپنائے ہوئے ہے ایک تو وہ یمن میں‌مقبول فورسز کا مکمل محاصرہ کرکے ہر قسم کی اشیاء کی ترسیل کو روکنا چاہتا ہے اور دوسرا وہ یمن کو تقسیم کرکے فتح کرنا چاہتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کو یمن میں اہنے اہداف کے حصول میں سرے سے کوئی کامیابی نہیں ملی جس کے بعد اب سعودی عرب اپنے جنگی پلان میں تبدیلی کا خواہش مند ہے۔ نئے منصوبے کے تحت یمن کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی نئی پالیسی پر عمل کرنا چاہتا ہے، جس میں وہ یمن کے شمالی اور جنوبی حصے کو دو الگ الگ حصوں میں تقسیم کرنے کے بعد یمن کے شمالی حصے میں اپنی پوری توانائی کے ساتھ حملہ آور ہونا چاہتا ہے جس میں کامیاب ہونے کی صورت میں وہ یمن کے جنوبی حصے کو با آسانی فتح کر سکے گا۔

 دفاعی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اپنے اس منصوبے میں بھی بری طرح شکست سے دوچار ہوگا کیونکہ یمنی جنگجو شمالی حصے میں بھی مورچہ بندی کرتے ہوئے اپنے دفاع کے لئے تیار ہیں جن کو شکست دینا اتنا آسان نہیں۔
https://taghribnews.com/vdcb99b55rhbssp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ