تاریخ شائع کریں2017 11 December گھنٹہ 18:05
خبر کا کوڈ : 298705

ہماری پہلی ترجیح برادر ممالک کے درمیان تجارت کا فروغ ہے۔ ایران

پاک ایران درآمدات اور برآمدات میں مجموعی طور پر پینتیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ محمد رفیعی
اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ہمسایہ برادر ملک پاکستان کو گوادر پورٹ کے لئے بہت جلد سو میگا واٹ بجلی فراہم کرے گی،: محمد رفیعی
ہماری پہلی ترجیح برادر ممالک کے درمیان تجارت  کا فروغ ہے۔ ایران
پاکستان:صوبہ بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں متعین ایران کے قونصل جنرل محمد رفیعی نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ہمسایہ برادر ملک پاکستان کو گوادر پورٹ کے لئے بہت جلد سو میگا واٹ بجلی فراہم کرے گی۔ پاک ایران درآمدات اور برآمدات میں مجموعی طور پر پینتیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایران اور پاکستان نہ صرف ہمسایہ برادر اسلامی ممالک ہیں، بلکہ ان کے تاریخی، سیاسی، سماجی، ثقافتی اور علمی حوالے سے بھی باہم احترام پر مبنی خوشگوار تعلقات قائم ہیں۔ ہماری پہلی ترجیح برادر ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعلقات کا فروغ ہے۔

یہ بات ایران کے قونصل جنرل محمد رفیعی نے کوئٹہ پریس کلب میں پاکستان اور بلوچستان کی ترقی و توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ایران کے کردار پر فرینڈز آف یونیورس پاکستان کے زیر اہتمام ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

سیمینار میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ایرانی قونصل جنرل محمد رفیعی نے کہا کہ ایک سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان درآمدات اور برآمدات میں مجموعی طور پر 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ہمارا سفارتخانہ اور تمام قونصلیٹس پاکستان بھر کی بزنس کمیونٹی اور خصوصاً بلوچستانی تاجروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ اسی طرح ہماری پاکستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بھی درخواست ہے کہ وہ تجارت کے فروغ کیلئے ایرانی تاجروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں۔ ہم اپنی ضروریات کی تمام اشیاء پاکستان سے درآمد اور پاکستان کی ضروریات کی تمام اشیاء پاکستان کو برآمد کرنے کیلئے تیار ہیں۔

ایران سے تقریباً 25 بینکوں نے پاکستان میں برانچز کھولنے کیلئے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ ریمدان، گبدارور، پیشین اور مند کے مقام پر دو مزید کراسنگ پوائنٹس کھولنے کا کام بھی جاری ہے۔ چابہار اور گوادر کو دو سسٹر پورٹس کا نام دیا گیا ہے اور ہم ان دونوں پورٹس کی یکساں ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ دونوں پورٹس کو ایک دوسرے کے ساتھ ٹرینوں، سڑکوں اور سمندری راستوں کے ذریعے آپس میں ملایا جائے۔
https://taghribnews.com/vdcawanum49no01.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ