تاریخ شائع کریں2017 13 November گھنٹہ 12:27
خبر کا کوڈ : 293368
تفصیلی رپورٹ + تصاویر

ایران اور عراق کا سرحدی علاقہ خوفناک زلزلے سے لرز اٹھا

امدادی کارروائیاں بڑے پیمانے پر جاری ہیں جن میں فوج ،سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور رضا کار فورس کے نوجوان حصہ لے رہے ہیں
امدادی کارروائیاں بڑے پیمانے پر جاری ہیں جن میں فوج ،سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور رضا کار فورس کے نوجوان حصہ لے رہے ہیں
ایران اور عراق کا سرحدی علاقہ خوفناک زلزلے سے لرز اٹھا
اسلامی جمہوریہ ایران ایران اور عراق کے سرحدی علاقوں میں خوفناک زلزلے سے 250 افراد ہلاک اور 1700 سے زائد زخمی ہوگئے۔



تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران کے صوبے کرمانشاہ کے گورنر ہوشنگ بازوند نے نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امدادی کارروائیاں بڑے پیمانے پر جاری ہیں جن میں فوج ،سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور رضا کار فورس کے نوجوان حصہ لے رہے ہیں۔ 

موصولہ رپورٹوں کے مطابق اب تک 207 افراد کی لاشوں کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے اور زلزلے کی شدت کے پیش نظر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ زلزلے میں 1700 افراد زخمی ہوئے۔



کرمانشاہ کے گورنر کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو اطراف کے شہروں میں منتقل کیا گیا ہے۔ کرمانشاہ میں بجلی کی سپلائی معطل ہے۔ زلزلے کی وجہ سے لوگوں نے رات گھروں سے باہر گزاری۔ کرمانشاہ کے گورنر نے صوبے میں 3 روزہ عام سوگ کا اعلان کیا ہے۔

در ایں اثنا ایران کے وزیر داخلہ رحمانی فضلی نے کہا ہے کہ صدر مملکت کے حکم کے مطابق فوری طور پر زلزلہ زدہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ اور درجنوں ہیلی کاپٹر امدادی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کل رات ایران کے ایران کے مغربی علاقوں خاص طور سے کرمانشاہ اور کردستان میں رکٹر اسکیل پر 7.3 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی۔ زلزلے کے جھٹکے عراق میں بھی محسوس کئے گئے۔



امریکی زلزلہ پیما مرکز یونائیٹڈ اسٹیٹس جیالوجیکل سروے ( یو ایس جی ایس) کے مطابق ایران اور عراق کے سرحدی علاقوں میں آنے والے اس شدید زلزلے کی شدت 7.3 ریکارڈ کی گئی ہے۔

زیادہ تر ہلاکتیں ایران میں ہی ہوئی ہیں اور ایران کے قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے کے مطابق اب تک 207 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جاچکی ہے۔

سب سے زیادہ تباہی ایرانی صوبے کرمانشاہ میں ہوئی جہاں تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا گیا ہے۔ کرمانشاہ کے شہر سرپل ذھاب میں 142 ہلاکتیں ہوئیں۔ یہ شہر عراقی سرحد کے قریب ہے۔ دوسری جانب عراق میں 6 افراد کی ہلاکت اور 50 کے قریب زخمیوں کی اطلاع ہے۔



زلزلے کی وجہ سے متعدد عمارتیں اور مکانات زمین بوس ہوگئے جب کہ بہت سے دیہات ہی صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور ملبے تلے دبے افراد کو باہر نکالا جارہا ہے۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

زلزلے کا مرکز عراق کے کرد علاقے سلیمانیہ میں تھا جس کی گہرائی 33 کلو میٹر تھی۔ زلزلہ اس قدر شدید نوعیت کا تھا کہ اسے عراق کے دارالحکومت بغداد اور پڑوسی ممالک میں بھی محسوس کیا گیا۔



زلزلے کے جھٹکے عراقی شہر اربیل میں بھی محسوس کیے گئے جہاں ایک رہائشی محمد عمر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی عمارت بہت تیزی سے ہلی اور اس کے بعد وہ 19 منزلہ مکان سے نیچے اتر آئے ہیں۔

واضح رہے کہ یوایس جی ایس نے اس زلزلے کی تباہی کے لحاظ سے اورنج الرٹ جاری کیا ہے جو شدید خطرے کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcaienua49noe1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ