پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر کرپشن کے الزام ثابت ہونے کے بعد 20 روز قبل وزیر اعظم نے خصوصی طیارے میں مبینہ علاج کی غرض سے بیرون ملک بھیجا
پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر کرپشن کے الزام ثابت ہونے کے بعد 20 روز قبل وزیر اعظم نے خصوصی طیارے میں مبینہ علاج کی غرض سے بیرون ملک بھیجا تھا
شیئرینگ :
پاکستان کے وزیر خزانہ کی وطن واپسی میں تاخیر کی وجہ سے حکومت کی جانب سے انکو عہدے سے ہٹانے کے لیے سوچ بچارشروع کردی گئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے جلد وطن واپسی کے امکانات بہت کم ہوتے جارہے ہیں، جس کے باعث وزیراعظم شاہد خاقان عباسی وزیرخزانہ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے مختلف پہلوؤں پرغورکررہے ہیں۔ہیں۔
وزیراعظم کی جانب سے اس حوالے سے ڈپٹی وزیرخزانہ تعینات کرنے سمیت نمایاں لوگوں پرمشتمل اقتصادی مشاورتی کونسل بنانے پربھی غور کیا جارہا ہے جب کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی وزیر خزانہ کا عہدہ اپنے پاس بھی رکھ سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ کے باہرجانے کے باعث متعدد اہم فیصلے رک گئے ہیں جن میں تاخیرہورہی ہے۔
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے پاس ایک دوسرا آپشن یہ بھی ہے کہ وہ وزیرمملکت برائے خزانہ کے طور پر کسی کو تعینات کریں، جس کے لیے رانا افضل خان کا نام سرفہرست ہے جو پچھلے 4 سال سے پارلیمنٹ سیکریٹری برائے خزانہ ہیں۔
ایک اور امکان مشیر کی تقرری کا بھی ہے جس کے ساتھ ایڈوائزری کمیٹی ہوگی جو 3 سے 4 لوگوں پرمبنی ہوگی جو ملکی معاشی صورتحال پروزیراعظم کو بریفنگ دیا کرے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر کرپشن کے الزام ثابت ہونے کے بعد 20 روز قبل وزیر اعظم نے خصوصی طیارے میں مبینہ علاج کی غرض سے بیرون ملک بھیجا تھا جن کے واپسی کے امکانات دن بدن کم ہوتے جارہے ہیں۔