تاریخ شائع کریں2017 6 December گھنٹہ 22:00
خبر کا کوڈ : 297670

نئے اسلامی تمدن کی تشکیل میں تقریب مذاہب فورم اور مسلمانوں کی خود اعتمادی کا کردار۔

اگر اسلامی امہ تمام شعبوں میں وحدت اور اخلاص کے ساتھ عمل کرے کو عالمی کفر کو ہر محاذ پر شکست دی جاسکتی ہے۔
سب سے پہلے تقریب مذاہت اسلامی فورم میں سماجی امور کے انچارج ڈاکٹر ناظمی اردکانی نے اس موضوع کےحوالے سے ایجنڈے کے نکات پڑھکر سنائے۔
نئے اسلامی تمدن کی تشکیل میں تقریب مذاہب فورم اور مسلمانوں کی خود اعتمادی کا کردار۔
نئے اسلامی تمدن کی تشکیل میں تقریب مذاہب فورم اور مسلمانوں کی خود اعتمادی کا کردار۔ اس موضوع پر تشکیل پانے والے کمیشن میں کہ جو ہوٹل پارسیان آزادی کے زرین ہال میں ہوا، شرکاء نے بھڑچڑھ کر گفتگو میں حصہ لیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے سائنس و ٹیکنالوجی کے سابق وزیر ڈاکٹ زاہدی نے اس کمیشن کی صدارت کی جبکہ اس کمیشن میں جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما اور ملی یکجہتی پارٹی پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ، نجف اشرف کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی اور وحدت اسلامی مرکز لندن کے سربراہ سعید شہابی اس کمیشن کے ممبران تھے۔

سب سے پہلے تقریب مذاہت اسلامی فورم میں سماجی امور کے انچارج ڈاکٹر ناظمی اردکانی نے اس موضوع کےحوالے سے ایجنڈے کے نکات پڑھکر سنائے۔

اس موقع پر کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر زاہدی نے ہفتہ وحدت کی مناسبت اور عراق و شام میں مذاحتمی محاذ کی حالیہ کامیابیوں پر پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابیاں صرف جغرافیائی اور زمینی کامیابیاں نہیں ہیں بلکہ عالمی سامراج کے خلاف کامیابی ہے جس کے سرغنہ امریکہ و صہیونی حکومت ہے اور یہ کامیابیاں صرف اور صرف امت اسلامیہ میں پیدا ہونے والے اتحاد و وحدت کے نتیجے میں ہی وجود میں آئی  ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسلامی امہ تمام شعبوں میں وحدت اور اخلاص کے ساتھ عمل کرے کو عالمی کفر کو ہر محاذ پر شکست دی جاسکتی ہے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکریٹری جنرل نے اس کمیشن میں اتحاد بین المسلمین کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ اقدامات انجام دیئے جانے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم تمام مسلمان ایک پلیٹ فارم پر نہیں آسکتے تو ہمیں کم از کم یہ کوشش ضرور کرنے چاہیے کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کریں۔

نجف اشرف کے امام جمعہ حجۃ الاسلام قبانچی نے کہا کہ پسماندہ ممالک اگر چاہتے ہیں کہ ترقی و پیشرفت کے عمل میں آگے آئیں تو انہیں ترقی پذیر ممالک کی طرف توجہ کرنے چاہیے اور اسلامی امہ نے اپنی اصلی شناخت کی طرف واپسی کا آغاز کردیا ہے اور یہ وہی چیز ہے کہ جس سے سامراجی طاقتیں خوفزدہ ہیں۔ 
https://taghribnews.com/vdca00nuw49noi1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ